حکومت کا بلا جواز ڈالر کی خریداری کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
اسلام آباد: حکومت نے امریکی کرنسی کی بڑھتی ہوئی قیمت کو کنٹرول کرنے کے لیے اضافی ڈالر خریدنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ایکسچینج کمپنیز کے نمائندوں کا اجلاس ہوا، جس میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کے عوامل کا جائزہ لیا گیا اور اس کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈالر کی خریداری میں ملوث بینک کو کسی صورت بھی رعایت نہیں دی جائے گی، ڈالر کی حقیقی قیمت 200 روپے سے کم ہے، معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں، جلد ڈالر کمزور اور روپیہ تگڑا ہوتا نظر آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح معاشی صورت حال کو بہتر کرنا ہے، معاشی صورت حال کی بہتری کے بعد دیگر مسائل پر توجہ دیں گے، ہمارے دور میں معاشی صورت حال بہتر ہوئی، ڈالر کو کنٹرول کیا اور شرح سود بھی سنگل ڈیجٹ میں تھی۔
سیکریٹری ایکسچینج کمپنیز نے وزیر خزانہ کو تجویز دی کہ امپورٹ کو ایکسپورٹ کے ساتھ منسلک کردیا جائے، ایک لاکھ ڈالر کی برآمدات کیلیے دو لاکھ ڈالر کا مال کلیئر کیا جائے، کمرشل امپورٹرز کو درآمدات کی اجازت نہ دی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایکسچینج کمپنیز کو ایکسپورٹ انڈسٹری کا درجہ دیا جائے، ایران اور افغانستان کے ساتھ تجارتی پالیسی کا از سرنو جائزہ لیا جائے۔