کراچی: عمران خان پر قاتلانہ حملے کےخلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
لانگ مارچ پر ہونے والے حملے کے بعد ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکن بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین نے سڑکیں بلاک کیں اور حکومت مخالف نعرے بازی کی۔
راولپنڈی ، لاہور، کراچی، حیدر آباد،پشاور سمیت ملک کے کئی شہروں میں پی ٹی آئی لانگ مارچ پر حملے کے خلاف احتجاج جاری ہے۔
عمران خان کو گولی لگنے کے بعد پی ٹی آئی خواتین ورکرز پریس کلب کے باہر پہنچ گئیں،مظاہرین نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر احتجاج کیا۔
کراچی میں شاہراہ فیصل سمیت شیریں جناح کالونی اور سنگر چورنگی سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں پی ٹی آئی کارکنوں کی طرف سے احتجاج کیا گیا، احتجاج کے باعث شہرکے مختلف علاقوں میں ٹریفک جام رہا۔
راولپنڈی میں پی ٹی آئی مظاہرین فیض آباد انٹرچینج پہنچ گئے،مظاہرین کی جانب سے ٹائر جلا کر فیض آباد سے اسلام آباد جانے والی سڑک کو بلاک کر دیا گیا،مظاہرین کی جانب سے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔
احتجاج کے باعث اسلام آباد جانے والی گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں،پی ٹی آئی کارکن مری روڈ پر بھی نکل آئے اور ٹائر جلا کر روڈ بند کردیا۔
لاہورمیں پی ٹی آئی کارکنوں کا شہر کے 11 مقامات پر احتجاج جاری ہے،کارکنوں نے گورنر ہائوس چوک، دبئی چوک رائے ونڈ اور بھیکےوال چوک کو بھی ٹریفک کے لئے بند کردیا۔لبرٹی چوک، شاہدرہ چوک, جی پی او چوک, شادمان چوک، بابو صابو چوک، شمع چوک اور شوکت خانم چوک میں بھی احتجاج کیا جا رہا ہے۔
حیدرآباد میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے لطیف آباد یونٹ نمبر ٹو میں انصاف ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی،مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک سازش کے تحت پرامن لانگ مارچ پر فائرنگ کروائی گئی۔
عمران خان کے قافلے پر حملے کے خلاف پی ٹی آئی کارکنان نے کلر سیداں میں احتجاج کرتے ہوئے راولپنڈی سے آزاد کشمیر جانے والی ہائی وے بلاک کر دی۔
ملتان میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی، مظاہرین نے احتجاجا ٹائر نذر آتش کئے اور روڈ بلاک کردی۔
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے واہ کینٹ شریف ہسپتال کے قریب بھی احتجاج کیا، مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑک بلاک کر دی۔