راولپنڈی: عمران خان یا پنڈی جلسے میں کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ ہوں گے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ آزادی کیمپ میں موجود ہوں، یہاں ابھی سے ماحول بن چکا ہے۔ گلگت، بلوچستان سندھ سے قافلے چل چکے ہیں جنوبی اضلاع سے قافلے بھی صبح تک پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنڈی کی تاریخ میں ایسا بڑا بڑا اجتماع ہونے جارہا ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا ہوگا۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ خیمہ بستی میں تیس ہزار افراد کے لیے گنجائش ہے، لوگ دیکھ رہے ہیں کہ ان کا کپتان عمران خان ان کے لئے جدوجہد کر رہا ہے عمرن خان اپنے اوپر قاتلانہ حملے کے باوجود کھڑا ہے ڈاکٹروں نے بھی منع کیا ہم نے بھی منع کیا اور ویڈیو خطاب کی تجویز دی لیکن عمران خان نے کہا کہ اپنے لوگوں کے پاس خود جاؤں گا نہ جھکوں گا نہ ڈروں گا۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ حقیقی آزادی کی تحریک ایک نئی منزل تک پہنچے گے اور عمران خان آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان خود کریں گے۔
پنجاب میں حکومت ہونے کے باوجود راولپنڈی میں اسٹیج لگانے کی جگہ بار بار تبدیل ہونے کے سوال پر اسد عمر کا کہنا تھاکہ دیکھ لیں ملک کا نظام کیسا ہے، ابھی تک ایف آئی آر نہیں کٹ رہی لیکن اسٹیج لگنے کا مسئلہ نہیں وہ جگہ نا سہی دوسری سہی لیکن اس سب میں یہ لوگ خود بے نقاب ہورہے ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ واضح ہے اس کی زمہ دار وفاقی حکومت اور وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان ہوں گے جو خود کہتے ہیں کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے لیکن اسلام آباد میں ہیلی کاپٹر اترنے کی اجازت تک نہیں دے رہے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو مخاطب کرکے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی حفاطت کی ذمہ داری ان پر عائد ہوتی ہے اور باقی سارا فریم ورک مذاکرات کے زریعے بیٹھ کر ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ الیکشن کے لیے تیار نہیں تو پھر مذاکرات کیا کرنے ہیں، عمران خان کا پلاسٹر اتار دیا گیا ہے، اب ایک پلاسٹک کا پلاسٹر لگایا گیا ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اگلا لائحہ عمل پنڈی پہنچ کر بتایا جائے گا، ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں اگر حکومت جلد الیکشن کے لیے تیار ہے۔