لاہور: آپ کو پنجاب میں الیکشن میں بھرپور شکست سے دوچار کریں گے
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں مگر گیدڑ بھبکیوں پر چیلنج قبول کرتے ہیں، ملک میں عام انتخابات اکتوبر میں ہی ہوں گے
رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ اگر مگر چھوڑیں اسمبلی توڑیں، خان صاحب اسمبلیاں توڑیں، پنجاب کا الیکشن کرائیں، فیصلہ ہوجائے گا، آپ کو پنجاب میں الیکشن میں بھرپور شکست سے دوچار کریں گے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان خود بار بار کہتے ہیں برطانوی ادارے میرٹ پر کام کرتے ہیں، انہی اداروں نے شریف خاندان پر لگائے گئے الزامات پر معافی مانگ لی، عمران خان نے وزیر اعظم شہباز شریف پر الزامات لگائے، ڈیلی میل 5 بار ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ غلطی کرنے والے ڈیلی میل کے نمائندے کو پاکستان بلوایا گیا، ان لوگوں نے ملک کے خلاف گھناؤنی سازش کی، ڈیلی میل کے نمائندے کو ان فراڈیوں نے چمکادیا، ڈیلی میل کا نمائندہ ان فراڈیوں کی باتوں میں آگیا، سازش کی گئی تاکہ پاکستان میں کوئی ملک گرانٹ نہ دے، فراڈیہ شہزاد اکبر پتہ نہیں اس وقت کہاں چھپا ہوا ہے، عمران خان، شہزاد اکبر شریف فیملی سے نہیں قوم سے معافی مانگیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شریف فیملی کو نقصان پہنچانے کیلئے یہ لوگ ملک کو نقصان پہنچانے سے بھی باز نہ آئے، ہماری حکومت نے ایک دیانتدار آدمی کو نیب کا چیئرمین لگایا ہے، چیئرمین نیب ان کے خلاف سخت ترین تادیبی، احتسابی عمل شروع کریں، چیئرمین نیب میرٹ پر کام میں اتنی تاخیر نہ کریں کہ عوام کا صبر جواب دے جائے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں صوبائی اسمبلی کے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، خان صاحب کو چیلنج ہے اگر مگر چھوڑیں اسمبلی توڑیں، خان صاحب اسمبلیاں توڑیں، پنجاب کا الیکشن کرائیں، فیصلہ ہوجائے گا، آپ کو پنجاب میں الیکشن میں بھرپور شکست سے دوچار کریں گے، ہر حلقے میں 2 امیدواروں کو نامزد کیا جائے گا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ خان صاحب، آپ نے کہا تھا میں آرہا ہوں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، میں نے خان صاحب کا اسلام آباد میں بہت انتظار کیا، وہ نہیں آئے، نواز شریف کے استقبال کی تیاریاں آج سے شروع کردی ہیں، نواز شریف پارٹی کو لیڈ کرنے کے لیے تشریف لا رہے ہیں، نواز شریف کا استقبال الیکشن کا فیصلہ بھی کردے گا۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ہمارے جلسوں سے الیکشن نتائج سے متعلق اندازے واضح ہوجائیں گے، اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں مگر گیدڑ بھبکیوں پر چیلنج قبول کرتے ہیں، ملک میں عام انتخابات اکتوبر میں ہی ہوں گے، اگر کے پی ، پنجاب اسمبلیاں ٹوٹتی ہیں تو ان کے الیکشن 90 روز میں ہوں گے، صدر مملکت مسکین آدمی ہیں،عمران خان کسی اور کی مانتا ہے نہ صدر کی مانتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب چارٹر آف اکنامی وقت کی ضرورت ہے، چارٹر آف اکنامی ملک کو معاشی بحران سے نکالنا بہت مشکل ہے، اسحاق ڈار نے صدر کو بریف کیا ڈیفالٹ کی مہم جو چلائی جارہی ہے وہ غلط ہے۔