کوئٹہ: بلوچستان میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2 ہزار 500 روپے تک پہنچ گیا۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق بلوچستان میں آٹا فی کلو 125 سے 130 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، جب کہ 50 کلو آٹے کا تھیلا 6 ہزار سے ساڑھے چھ ہزار روپے تک میں فروخت ہونے لگا ہے۔
کوئٹہ میں آٹا مزید مہنگا ہونے کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات اور بڑھ گئی ہیں، شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آٹے کی قیمت میں فوری طور پر نمایاں کمی کی جائے۔
مارکیٹ ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران آٹے کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، کوئٹہ میں ایک سو تیس روپے تک کلو فروخت ہو رہا ہے، جب کہ بیس کلو آٹے کا تھیلا ڈھائی ہزار روپے تک پہنچ گیا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ سرکاری قیمت پر آٹا کہیں دستیاب نہیں، اعلیٰ حکام فوری نوٹس لیں۔
ادھر پنجاب کے شہر فیصل آباد میں گندم کا بحران سر اٹھانے لگا ہے، گندم فی من قیمت 4 ہزار پانچ سو روپے تک پہنچ گئی، جب کہ آٹے کے 20 کلو کا تھیلا ڈھائی ہزار روپے کا ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے نان اور روٹی بھی مہنگی ہو گئی۔
واضح رہے کہ ملک میں سال 2022 میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر رہی، سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گوشت تو پہلے ہی مہنگا تھا، لیکن صورت حال اتنی بدتر ہوئی کہ پھل اور سبزیاں بھی غریب عوام کی قوت خرید سے باہر نظر آئیں۔
رواں سال مہنگائی کا جن بوتل سے نکل کر لوگوں کی زندگیوں کے گرد چکر لگاتا رہا، مہنگائی میں اہل و عیال کو دو وقت کا کھانا کھلانا بھی مشکل سے مشکل تر ہوگیا، جس کے باعث بچوں کو مناسب خوراک کی فراہمی یقینی بنانا بھی بڑا محاذ ثابت ہوا۔