کراچی: پیپلز پارٹی چیئرمین نے کہا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو ہی ہوں گے
بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بار بار الیکشن ملتوی ہونے کی وجہ سے شہر قائد کے لوگ تنگ آچکے مگر اب اُن کا انتظار ختم ہورہا ہے کیونکہ کراچی میں 15 جنوری کو ہی بلدیاتی الیکشن ہوں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ میں وزیراعلیٰ کو کہتا ہوں وہ ہر سازش کو ناکام بنا کر کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کروائیں کیونکہ اب لوگ اپنے مسائل اور مقامی نمائندگی نہ ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ کراچی والوں نے دیکھا جب اُن کا ایڈمنسٹریٹر تھا تو شہر میں تیزی سے کام ہوا، بلدیاتی اداروں کے دروازے شہریوں کے لیے کھولے گئے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے بلدیاتی الیکشن ملتوی ہونے سے آپ تنگ ہورہے ہیں، الیکشن لڑنے والوں کو معلوم ہے کہ انتخابات لڑنا کتنا مشکل ہے، کراچی میں بلدیاتی انتخابات کی تاخیر کا عالمی ریکارڈ قائم ہوگیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’بلدیاتی انتخابات کیلیے ہر حلقے سے نمائندہ کھڑا کیا ہے جس میں تمام قومیتوں کی نمائندگی شامل ہے، پورا کراچی انتخابات کا منتظر ہے اور امیدوار الیکشن مہم چلا چلا کر تھک چکے ہیں، عوام اب کراچی اور حیدرآباد کی لوکل باڈیز کی نمائندگی چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں جیت ہار کا کوئی خوف نہیں، جو بھی شفاف طریقے سے کراچی اور حیدرآباد کا انتخاب جیتیں گے ہم اُس کو قبول کریں گے، مخالف جماعت کے ناظم کے ساتھ ماضی میں بھی کام کیا ہے، اگر شکست ہوئی تو بھی منتخب امیدواروں کے ساتھ پی پی کام کرے گی‘۔
براہ راست دیکھئے پاکستان پیپلزپارٹی کراچی کے کارکنان سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کے حوالے سے تقریب https://t.co/MgozMuPaUx
— PPP (@MediaCellPPP) December 31, 2022
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ کے ایم سی کی کارکردگی اور پی پی جیالوں کی محنت بتا رہی ہے شہر کا اگلا میئر جیالا ہوگا جو آج کے پروگرام میں موجود ہے، ماضی میں ہم نے جو بولا کام کر کے دکھایا، ہم کبھی یو ٹرن نہیں لیتے۔
اس موقع پر بلاول بھٹو نے نمائندوں سے حلف لیا جبکہ وزیراعلیٰ سندھ سے وعدہ لیا کہ الیکشن کے بعد بلدیاتی نمائندوں کے لیے چیف منسٹر ہاؤس کے دروازے کھلے رہیں گے جہاں مراد علی شاہ بطور جیالا اور وزیراعلیٰ کی حیثیت سے بیورو کریسی کے ساتھ مل کر شہر کے مسائل حل کروانے کیلیے کوششیں کریں گے۔