الیکشن کمیشن کا عمران خان کے پیش نہ ہونے پر وارنٹ جاری کرنے کا عندیہ
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کے معاملے میں کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دے دی دوسری جانب الیکشن کمیشن نے عمران خان کو پیش ہونے کا آخری موقع دے دیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمران خان ، فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف توہین الیکشن کمیشن پر ہائی کورٹس کی جانب سے دیے گئے حکمِ امتناع سپریم کورٹ میں چیلنج کیے تھے۔
عدالت عظمیٰ نے درخواست پر اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ الیکشن کمیشن کو کارروائی کے لیے با اختیار بناتا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کسی ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے نہیں روکا۔ سندھ اور لاہور ہائی کورٹس نے صرف حتمی فیصلہ جاری کرنے سے روکا ہے۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف کارروائی جاری رکھے تاہم تحریک انصاف کے اعتراضات پر بھی قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن میں عمران خان ، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کی سماعت ہوئی۔
تحریک انصاف کی طرف سے علی بخاری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کی صحت اجازت نہیں دیتی،وہ پیش نہیں ہو سکتے جب کہ فواد چوہدری کی والدہ شدید علیل اور اسپتال میں داخل ہیں، اس لئے عمران خان اور فواد چوہدری کو حاضری سے استثنی دیا جائے۔
علی بخاری کی درخواست پر ممبر سندھ نثار درانی نےریمارکس دیئے کہ وہ 4 ماہ سے پیش نہیں ہو رہے، ان کا میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کریں۔
بیرسٹر انور منصور نےسپریم کورٹ کا فیصلہ نہ آنے کی تاویل پیش کی تو ایڈیشنل ڈی جی الیکشن کمیشن بولے فیصلہ تو آ چکا۔
کمیشن ممبران نے ریمارکس دیئے کہ تاریخ تاریخ کھیلنے سے تو معاملہ حل نہیں ہوگا، آپ کیس نہیں چلانا چاہتے تو ہم حتمی فیصلہ دے دیتے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے تینوں کو پیش ہونےکا آخری موقع دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگلی سماعت پر پیش نہ ہوئے تو وارنٹ جاری کئے جائیں گے۔