کوئٹہ: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سیلاب نے ہمارے لیے بہت بڑا چیلنج پیدا کر دیا، اب بھی کئی سو ارب درکار ہیں، جنیوا میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ساتھ ڈونرز کانفرنس کی صدارت کروں گا۔ ملک میں مہنگائی عروج پر ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے صوبہ بلوچستان کے شہر صحبت پور میں قبائلی عمائدین سے خطاب کیا، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں جب پہلے آیا تو پورا ضلع پانی میں ڈوبا ہوا تھا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سڑک کے ذریعے خوراک اور پانی پہنچانا کوئی آسان کام نہیں تھا، حکومتی مشینری دن رات کام کر رہی تھی، سوچ کر خوف آتا تھا کہ کس طرح یہ لوگ
بحال ہو کر دوبارہ گھروں کو جائیں گے، حکومت کے پاس بہت محدود وسائل تھے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی عروج پر ہے اس میں کوئی شک نہیں، سیلاب نے ہمارے لیے اور بھی بڑا چیلنج پیدا کر دیا، بی آئی ایس پی کے ذریعے این ڈی ایم اے نے جو رقوم دیں وہ 100 ارب سے تجاوز کر گئی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اب بھی کئی سو ارب چاہئیں، جنیوا میں کانفرنس میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل تشریف لا رہے ہیں، ان کے ساتھ ڈونرز کانفرنس چیئر کروں گا، برادر ممالک سے بھی درخواست ہے جنیوا کانفرنس میں تشریف لائیں۔
انہوں نے کہا کہ کل ملائیشیا کے نئے وزیر اعظم نور ابراہیم سے بات ہوئی، انہوں نے کہا شہباز شریف صاحب پاکستان میرا دوسرا گھر ہے، انہوں نے اردو میں بات کی مجھے شرم آئی کہ مجھے ملائیشین زبان کا ادراک نہیں، انہوں نے کہا کہ زوم کے ذریعے جنیوا کانفرنس میں شرکت کروں گا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ صحبت پور میں 12 دانش اسکولوں کا اعلان کر رہا ہوں، چیف سیکریٹری سے درخواست کروں گا اسکولز کے لیے زمین ڈھونڈیں۔ پنجاب میں سنہ 2008 میں دانش اسکول کا پودا لگایا تھا وہاں سے پڑھنے والے سینکڑوں بچے بچیاں اب ڈاکٹرز اور نجینیئرز بن چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چیف سیکریٹری بلوچستان کے لیے تمغہ خدمت کا اعلان کر رہا ہوں، 23 مارچ کو چیف سیکریٹری کو تمغہ خدمت دیا جائے گا۔