کراچی: الیکشن کا وقت قریب آتے ہی سازشیں پھر شروع ہو گئی ہیں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ووٹر لسٹوں کو بنیاد بنا کر کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی نہیں کیے جا سکتے۔
انہوں نے کہا کہ شہر قائد اس وقت بدترین حالات سے دوچار ہے۔ معیشت کو سہارا دینے والا شہر خود بے سہارا ہے۔ اس شہر کے باسیوں کے پاس موقع ہے کہ وہ اپنا نمائندہ منتحب کریں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کا وقت قریب آتے ہی سازشیں پھر شروع ہو گئی ہیں۔ پہلے ہی تین مرتبہ بلدیاتی انتخابات ملتوی ہو چکے ہیں۔حلقہ بندیوں کے مسئلے پر جماعت اسلامی وقت پر آواز اٹھاچکی۔ اس شہر کے حق پر شب خون مارا گیا ہے۔ یہ لوگ حلقہ بندیوں کو جواز بنا کر الیکشن سے فرار چاہتے ہیں۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ ووٹر لسٹوں کو بنیاد بنا کر الیکشن ملتوی نہیں کیے جا سکتے۔ جان بوجھ کر تمام معاملات کو خراب رکھا گیا ہے۔ 15 جنوری کو الیکشن کا ہونا لازمی ہے۔ ہم کل5 جنوری کو وزیراعلیٰ ہاؤس پر دھرنا دیں گے۔
شہر میں بگڑتے حالات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بوہری جماعت کے سربراہ نے بھی وزیراعلیٰ سندھ سے کراچی کے حالات درست کرنے کا کہا ہے۔ جماعت اسلامی نے ملک کے دفاع کے لیے لاشیں اٹھائی ہیں۔ آج بھی بنگلادیش میں جماعت اسلامی کے اراکین کو پھانسیاں دی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے ماضی میں بھی مل کر الیکشن ملتوی کروائے۔ شہر میں مزید لسانی بنیادوں پر سیاست کی کوئی گنجائش نہیں۔جماعت اسلامی نے اسپتالوں سمیت شہر کی بحالی پر کام کیا۔ اگر کچھ دھڑے ایک ہوتے ہیں تو ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔کورونا ہو یا سیلاب، جماعت اسلامی ہمیشہ ہر جگہ پیش پیش ہوتی ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ ہم خون بہائے بغیر ہی سیاست کرتے ہیں تو ان لوگوں کو پسند نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات پر شب خون نہ ماریں اور گورنر ہاؤس کو مزید سازشوں کا اڈا نہ بنائیں۔ ہم کل وزیرا علیٰ ہاؤس کے باہر بیٹھ کر فیصلہ کریں گے کہ کب تک دھرنا دینا ہے۔ حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ جب بھی ٹیسوری صاحب آئیں گے، ہم گرم جوشی سے ملیں گے۔