مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کو پنجاب اسمبلی میں داخلے سے روک دیا گیا۔ پنجاب اسمبلی کے گیٹ پر سکیورٹی سٹاف اور ن لیگ کے ارکان میں دھکم پیل ہوئی۔
اسمبلی سیکورٹی سٹاف نے گیٹ داخلے کے لیے بند کر دیا۔ سرکاری ملازمین اور میڈیا کو بھی اسمبلی داخلے سے روک دیا گیا۔ خلیل طاہر سندھو نے گیٹ بند کرنے والا بٹن اپنے قبضے میں کرلیا۔ اسمبلی سیکورٹی سٹاف نے گیٹ کو دھکا دے کر بند کرنے کی کوشش کی۔
Met Sec General @PTIofficial in #PunjabAssembly.
ECP has issued arrest warrants for @ImranKhanPTI, @Asad_Umar & @fawadchaudhry. ECP is guilty of contempt of court by not holding Isb elections. They are busy in these tricks instead of performing their national duty i.e “election”. pic.twitter.com/tpqXfM40NH— Muhammad Basharat Raja (@RajaBasharatLAW) January 10, 2023
اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ رانا راناثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا نے امیدوں سے بڑھ کر پاکستان کی مدد کی، عالمی دنیا کی مدد پاکستان پر اعتماد کا اظہار ہے، عالمی مدد پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی باتیں کرنے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے، ہمیں 8 ارب ڈالر کی امید تھی لیکن اب تک 11 ارب ڈالر جمع ہوگئے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمرانی ٹولے نے پاکستانی معیشت کا 4 سال میں بیڑہ غرق کر دیا، پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا، پوری دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، پوری دنیا وزیراعظم شہباز شریف کی کال پر جنیوا میں اکٹھی ہوئی، پنجاب پر چودھری پرویزالہیٰ مسلط ہیں، پنجاب حکومت کے نمبرز پورے نہیں ہیں، انہیں ڈر ہے کہ ان کی چوریاں پکڑی جائیں گی، انہوں نے 2 تین ماہ میں جیسے پنجاب کو لوٹا اس کی مثال نہیں ملتی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پرویزالہیٰ کو اعتماد کا ووٹ ہر حال میں لینا ہوگا، انہوں نے کوئی غیر قانونی کام کیا تو خود مشکل میں جائیں گے، غیر قانونی کام سے یہ جلد انجام کو پہنچیں گے، عمران خان نااہل ہوسکتے ہیں، نااہل ہوگئے تو پارٹی چیئرمین شپ سے بھی جائیں گے۔
راناثنا اللہ نے کہا کہ مجھ پر مقدمہ بنانے کے لیےسابق وزیراعظم نے اے این ایف کو ہدایات دیں، عمران خان پروپیگنڈا کرنے کا ماہر ہے، عمران خان کے کہنے پر سیاسی مخالفین کی گرفتاریاں کیں، عمران خان دوبارہ وزیراعظم بنا تو ماضی کی طرح سیاسی انتقامی کارروائیاں کرے گا، الیکشن ہار کر بھی عمران خان شکست تسلیم نہیں کرگا، عوام ووٹ کی طاقت سے اس فتنے سے نجات دلائیں گے۔
پنجاب اسمبلی کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ کل چور آپس میں دست و گریبان ہوئے ہیں، ان کا مکروہ چہرہ عوام کے سامنے عیاں ہوگا، ہم نے کبھی نہیں کہا کہ ہمارے نمبر 186 ہیں، ہمارے نمبر 179 ہیں، اسمبلی آنے سے روکنا غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام ہوگا، انہیں اعتماد کا ووٹ ہر قیمت پر لینا پڑے گا، غیر قانونی عمل کرتے ہیں تو خود ہی خسارے میں رہیں گے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے پاس نمبر پورے نہیں ہیں، اس صورتحال میں گورنر راج کا بھی امکان پیدا ہوگیا ہے، عمران خان کہتا ہےکہ الیکشن کراؤ، الیکشن الیکشن کی رٹ لگا رہا ہے، اگر عمران خان الیکشن میں کامیاب ہوا تو ملک میں تباہی ہوگی ہو انتقامی کارروائیاں کرے گا جو ساڑھے چار سال کیا وہی کرے گا، الیکشن میں ناکام ہوگا تو رزلٹ تسلیم نہیں کرے گا، گند کرے گا،ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک میں معاشی استحکام پیدا کیا جائے۔
واضح رہے پرویز الٰہی کو اعتماد کے لیے 186 ارکان کے ووٹ درکار ہیں اور پنجاب اسمبلی کے 371 کے ایوان میں تحریک انصاف کے 178 ارکان ہیں جب کہ تحریک انصاف کو مسلم لیگ (ق) کے 10 ارکان کی حمایت بھی حاصل ہے، اس طرح پنجاب میں حکومتی اتحاد کو 188 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
پنجاب میں اپوزیشن اتحاد کو 180 ارکان کی حمایت حاصل ہے جس میں مسلم لیگ (ن) کے167، پیپلز پارٹی کے 7 ارکان شامل ہیں جب کہ اپوزیشن اتحاد میں آزاد ارکان 5 اور راہ حق پارٹی کا ایک رکن بھی شامل ہے۔