Featuredخیبر پختونخواہ

خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل : محمود خان ہی نگراں وزیر اعلیٰ کے تقرر تک ذمہ داریاں نبھائیں گے

گورنر خیبر پختونخوا ( Khyber Pakhtunkhwa ) کے دستخط کے بعد صوبائی اسمبلی کو تحلیل کردیا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا کے گورنر حاجی غلام علی نے صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر آج بروز بدھ 18 جنوری کو دستخط کردیئے، جس کے بعد صوبائی اسمبلی کو تحلیل کردیا گیا ہے۔

گورنر خیبر پختونخوا کی جانب سے وزیراعلیٰ محمود خان اور قائد حزب اختلاف اکرم خان درانی کو ارسال کیے گئے اسمبلی تحلیل کرنے کے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ کے پی اسمبلی اور صوبائی کابینہ کو آئین کے آرٹیکل 112 کی شق ون کے تحت فوری طور پر تحلیل کر دیا گیا ہے۔

گورنر کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ نگراں وزیراعلیٰ کا تقرر وزیر اعلیٰ محمود خان اور قائد حزب اختلاف اکرم خان درانی کی مشاورت کے ساتھ گورنر کی جانب سے کیا جائے گا، اس سلسلے میں گورنر نے ہدایت کی ہے کہ وہ 21 جنوری تک اس عہدے کے لیے اپنے نامزد امیدواروں کے نام فراہم کریں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 112(1) کے تحت گزشتہ روز 17 جنوری بروز منگل کو اسمبلی تحلیل کی سمری گورنر کو ارسال کی گئی تھی۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا ملکی مفاد میں خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، آنے والے عام انتخابات میں پورے ملک میں دو تہائی اکثریت سے حکومت قائم کریں گے۔

موجودہ وزیراعلیٰ آئین کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ کے حلف اٹھانے تک اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گورنر کی جانب سے اڑتالیس گھنٹوں میں دستخط نہ کرنے کی صورت میں اسمبلی خودبخود تحلیل ہوجاتی۔

اس سے قبل خیبر پختونخوا اسمبلی گزشتہ ماہ تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن پنجاب کی صورتحال واضح ہونے تک یہ فیصلہ موخر کردیا گیا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close