امریکا ( USA ) کا کہنا ہے کہ پاکستان ( Pakistan ) کے معاشی چیلنج سے واقف ہیں، ہم پاکستان کو بہتر معاشی پوزیشن پر دیکھنا چاہتے ہیں ۔
واشنگٹن میں امریکا کے محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان عالمی اقتصادی اداروں کے ساتھ رابطے میں ہے، جہاں تک ممکن ہوا پاکستان کی مدد کریں گے۔
نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تکنیکی نکات پر بات چیت ہوتی ہے، وزارت خارجہ ، خزانہ، وائٹ ہاؤس اور دیگر بھی پاکستان کی میکرو اکنامک نکات استحکام پر بات کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عالمی بینک نے پاکستان کیلئے ایک ارب دس کروڑ ڈالر کے قرضوں کی منظوری آئندہ مالی سال تک موخر کر دی ہے۔
عالمی بینک کا بیان
قبل ازیں عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 1 ارب 10 کروڑ ڈالر کے قرضوں کی منظوری مؤخر کرنے کا اعلان کیا، پاکستان کیلئے قرض کی منظوری آئندہ مالی سال تک مؤخر کی گئی ہے۔
عالمی بینک نے درآمدات پر فلڈ لیوی لگانے کی بھی مخالفت کی، پائیدار معیشت کیلئے عالمی بینک کے قرض کی مالیت 45 کروڑ ڈالر تھی۔ سستی توانائی کیلئے 60 کروڑ ڈالر کا قرض بھی مؤخر کیا گیا۔
ترجمان عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پائیدار معیشت کیلئے بورڈ ڈسکشن مالی سال 2024 میں متوقع ہے۔
ورلڈ بینک کی دستاویزات کے مطابق سستی توانائی کیلئے قرض بھی اگلے مالی سال منظور کیا جا سکتا ہے۔