نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے الیکشن کمیشن کا طریقہ آئینی تھا
شرم حیا والی چیز عمران خان میں نہیں ، ہر بار استعفیٰ دے کر واپس لیا ، ہر معاملے میں یو ٹرن لیا
اسلام آباد : غیر آئینی کام کا دفاع نہیں کریں گے ، محسن نقوی کے نام پر اعتراض بے بنیاد ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کیلئے ہمارے ناموں پر اعتراض کیا گیا۔ انہوں نے ایک اور بیورکریٹ کا نام دیا تھا۔ جس کا نام دیا، انہوں نے خود معذرت کرلی۔
انہوں نے کہا کہ محسن نقوی کے نام پر اعتراض بے بنیاد ہے۔ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے الیکشن کمیشن کا طریقہ آئینی تھا۔ پی ٹی آئی کے بھیجے ناموں کی ساکھ اچھی نہیں تھی۔ غیر آئینی کام کا دفاع نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اسمبلی کو سازش کی پیداوار کہتے تھے۔ ان کے غلط فیصلوں کی قیمت ادارے ادا نہیں کریں گے۔ ان کا ذہنی توازن خراب ہوچکا ہے۔ پی ٹی آئی نے گالم گلوچ کرکے استعفے دیے تھے۔ جس کمیشن کو گالیاں دیں اس سے ہی انصاف مانگ رہے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے استعفے منظور نہ کرنے کی بات کی۔ عمران خان آہستہ آہستہ ناکامی کی طرف جارہے ہیں۔ پہلے استعفے دیے اب واپسی کے لیے تڑپ رہے ہیں۔ عمران خان جب بھی ایم این اے بنے استعفیٰ دیا۔ ہر بار استعفیٰ دے کر واپس لیا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان جنرل باجوہ کے نام کی مالا جبتے تھے۔ وہ جنرل باجوہ سے پارلیمنٹ کی میٹنگز کراتے تھے۔ استعفوں کو ایک سال ہوگیا اور تمام مراعات کو انجوائے کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سڑکوں پر ایک سال سے بہت کوشش کرلی۔ انتخابات ہوں گے تو ان کی مقبولیت اور اوقات کا پتا چل جائے گا۔ شرم حیا والی چیز عمران خان میں نہیں، یہ ایک فیل پروجیکٹ ہے۔ عمران خان اس دھرتی، مٹی اور عوام کسی کا بھی نہیں ہے۔ ہر معاملے میں یو ٹرن لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے تو عدم اعتماد تحریک کے بعد فوری عوام کی طرف چلے جاتے۔ اگر اس وقت کیئر ٹیکر حکومت ہوتی تو ملک ڈیفالٹ کر جانا تھا۔ آئی ایم ایف کبھی عارضی حکومت سے بات نہیں کرتا۔
لیگی رہنماء نے مزید کہا کہ پرویز الہٰی اس عمر میں تمام رشتے داروں کے خلاف ہوگئے۔ محسن نقوی پرویز الہٰی کے نہایت قریبی عزیز ہیں۔