جسٹس سردار طارق مسعود کا سائفر سازش سے متعلق چمبر اپیلیں سننے سے معذرت
سپریم کورٹ کے فاضل جج جسٹس سردار طارق مسعود نے سائفر سازش سے متعلق چمبر اپیلیں سننے سے معذرت کرلی ہے۔
سپریم کورٹ کے فاضل جج جسٹس سردار طارق مسعود کو مبینہ امریکی سازش (سائفر) کے ذریعے عمران خان کی حکومت ہٹانے کی تحقیقات کیلئے چیمبر اپیلوں کی سماعت کرنا تھی۔
جسٹس سردار طارق مسعود نے سائفر سازش سے متعلق چمبر اپیلیں سننے سے معذرت کرلی ہے۔
سپریم کورٹ کے فاضل جج نے اپیلیں کسی دوسرے جج کے سامنے لگانے کے لئے معاملہ چیف جسٹس کو واپس بھجوادیا ہے۔
معاملے کا پس منظر
گزشتہ برس اپریل میں موجودہ حکومتی اتحاد نے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کی حکومت کا خاتمہ کیا تھا۔
عمران خان اور ان کی جماعت کا موقف ہے کہ امریکا نے بیرونی سازش کرکے ان کی حکموت گرائی اور پاکستان میں موجود سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ نے سہولت کار کا کردار ادا کیا۔
گزشتہ برس پہلی بار 27 مارچ کو ایک جلسہ عام کے دوران عمران خان نے ایک کاغذ لہرا کر کہا تھا کہ ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکا میں اس وقت پاکستان کے سفیر اسد مجید خان نے ایک خفیہ مراسلہ بھجوایا تھا ، جس میں ان کی امریکی معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی اور وسطی ایشیا امور ڈونلڈ لو کے ساتھ ملاقات کی تفصیلات بتائی تھیں۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ خط میں انہوں نے بتایا گیا کہ اسد مجید کو دونلڈ لو نے کہا کہ اگر عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو وہ پاکستان کو معاف کر دیں گے۔
بعد ازاں عمران خان نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال کو خطوط لکھے تھے، جس میں انہوں نے مراسلے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا تھا۔