افغانستان میں گزشتہ پندرہ روز میں شدید سردی سے مرنے والوں کی تعداد 124 ہوگئی۔
افغان وزارت برائے ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک میں سردی کا 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے، شدید سردی سے تقریباً 70,000 مویشی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
طالبان کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے قائم مقام وزیر ملا محمد عباس اخوند نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا ہے کہ برف باری کے باعث سڑکیں بند ہونے سے افغانستان کے بہت سے علاقوں کا آپس میں زمینی رابطہ مکمل طور پر منقطع ہوچکا ہے۔ لوگوں کو ریسکیو کرنے کیلئے فوجی ہیلی کاپٹرز استعمال کررہے ہیں۔
قائم مقام وزیر ملا اخوند نے کہا کہ مرنے والے زیادہ تر افراد چرواہے یا دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگ تھے جنہیں اسپتالوں تک رسائی نہیں تھی۔
انہوں نے بتایا کہ پہاڑوں سے گزرنے والی زیادہ تر سڑکیں برفباری کی وجہ سے بند ہوگئی ہیں، مجنمد درجہ حرارت میں گاڑیاں پھنسنے سے مسافرں کی اموات بھی ہوئیں۔