کفایت شعاری کمیٹی نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور وزارتوں کے بجٹ میں 15 فیصد تک کٹوتی کی تجویز دے دی۔
مشکل معاشی حالات کے باعث اخراجات کم کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے بنائی گئی کفایت شعاری کمیٹی کی پہلی ہی بیٹھک میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔
مشکل معاشی حالات کے باعث کفایت شعاری کی آری وفاقی کابینہ ، سرکاری ملازمین اور وزارتوں پر چلےگی ۔ قومی کفایت شعاری کمیٹی نےپہلی ہی بیٹھک میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد کمی کی سفارش کر دی ہے۔
حکومت کی کفایت شعاری کمیٹی نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور وزارتوں کے بجٹ میں 15 فیصد تک کٹوتی کی تجویز دے دی ہے۔
کمیٹی نے یہ بھی کہا ہے کہ وزارتوں کے بجٹ میں 15 فیصد کٹوتی کے ساتھ سرکاری اداروں میں پیٹرول، بجلی اور گیس کا استعمال محدود کیا جائے، جب کہ غیرضروری بیرونی دوروں اور نئی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی اور دفاعی اخراجات میں کمی کی جائے۔
کفایت شعاری کمیٹی کی جانب سے وفاقی کابینہ کے ارکان وفاقی وزرا، مشیروں اور معاونین خصوصی کی تعداد بھی 78 سے کم کرکے 30 تک محدود کرنے کا کہہ دیا گیا ہے۔
کفایت شعاری کمیٹی نے وفاقی وزارتوں کے 553 ارب روپےکے جاری سول اخراجات کا بھاری بوجھ صوبوں کو منتقل کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔ کمیٹی نے18ویں ترمیم کے تحت صوبوں کےدائرہ کار میں آنےوالی وزارتوں کی مکمل منتقلی پر زور دیا ہے۔
کمیٹی ارکان نےسماء کو بتایا کہ وفاقی وزارتوں کےجاری سول اخراجات میں سالانہ 125 ارب روپے کا اضافہ ہو رہا ہے۔ 609 ارب روپے سول اور ملٹری پینشن کا بل اس کے علاوہ ہے جو سالانہ 93 ارب روپے بڑھتا جا رہا ہے۔
کفایت شعاری کمیٹی سفارشات تیار کرکے 15 روز میں وزیراعظم کو پیش کرے گی۔