برطانوی جریدے فنانشنل ٹائمز کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کی معیشت تباہی کے قریب پہنچ چکی ہے، غیرملکی کرنسی بچانے کیلئے درآمدات روک دی گئی ہیں۔
برطانوی جریدے فنانشنل ٹائمز نے اپنے ایک آرٹیکل میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی معیشت تباہی کے قریب پہنچ چکی ہے، غیر ملکی کرنسی کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں، اور ڈالر بچانے کیلئے ملک میں درآمدات روک دی گئی ہیں۔
فنانشنل ٹائمز نے مرکزی بینک کے حوالے سے لکھا ہے کہ غیر ملکی ذخائر 5 بلین ڈالر سے کم ہو گئے ہیں، جو کہ درآمدات کے پورے مہینے سے بھی کم ہے۔ پورٹس پر سامان سے بھرے شپنگ کنٹیر کھڑے ہیں، جن کی ڈالر میں ادائیگی کیلئے خریداروں کے پاس پیسے نہیں، کیپٹل کنٹرول کے ذریعے ائیر لائنز اور غیرملکی کمپنیوں کو بھی ڈالر واپس بھیجنے سے روک دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے فنانشل ٹائمز کو بتایا ہے کہ پاکستان نے غیر ملکی کرنسی کو بچانے کی کوشش میں درآمدات میں ”بڑی حد تک“ کمی کی ہے
فنانشنل ٹائمز کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں توانائی اور وسائل بچانے کیلئے فیکٹریاں بند کردی گئی ہیں، بحران دور کرنے کیلئے حکومت آئی ایم ایف بیل آؤٹ کی سرتوڑ کوشش کررہی ہے، جب کہ 23 جنوری کو ملک گیر بلیک آؤٹ سے مشکلات میں اضافہ ہوا۔
برطانوی جریدے نے لکھا ہے کہ پاکستان اب بھی گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب سے دوچار ہے، جس نے کروڑوں افراد کو متاثر کیا اور تقریباً تیس بلین ڈالر کا نقصان پہنچایا۔
رپورٹ کے مطابق جنیوا میں ہونے والی ایک ڈونر کانفرنس میں پاکستان میں سیلاب متاثرہ افراد و علاقوں کی بحالی کے لیے 9 بلین ڈالر سے زیادہ کا وعدہ کیا گیا، لیکن یہ رقم کیسے اور کب آئے گی اس بارے میں ابھی بات چیت جاری ہے۔