ایران کے دارالحکومت تہران میں آزربائیجان کے سفارتخانے پر مسلح شخص کی فائرنگ سے ایک سیکیورٹی گارڈ جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے۔
افسوسناک واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے ایک بزرگ شہری دو بچوں کے ساتھ ہاتھ میں بندوق اٹھائے ایمبسی میں داخل ہوتا ہے اور اندھا دھند فائرنگ کرتا ہے۔
آزربائیجان کی وزارت خارجہ کے مطابق حملے میں ایک سیکیورٹی گارڈ ہلاک اور دو زخمی ہوئے ہیں، تہران پولیس کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر اس حملے کی ”ذاتی وجوہات“ ہوسکتی ہیں، مشتبہ شخص کو حراست لے کر تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق مبینہ حملہ آور کی بیوی اپریل میں آزربائیجان کی ایمبیسی میں کسی کام کے سلسلے میں گئی تھی جس کے بعد سے وہ لاپتا ہے۔ مسلح شخص اپنی بیوی کی تلاش میں ایمبیسی گیا تھا جس کا یقین ہے کہ اُسے وہاں پر یرغمال بناکر رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب آذربائیجان کے وزیراعظم الہام علیوف نے تہران میں اپنے ملک کے سفارتخانے پر حملے کو دہشتگردی کی کارروائی قرار دیتے ہوئے اسکی شفاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے، ترکی نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔