Featuredپنجاب

بار بار الیکشن پر اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں، گورنر پنجاب

گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے بین السطور پنجاب کے الیکشن جنرل الیکشن کے ساتھ کروانے کا عندیہ دے دیا۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کا کہنا تھا کہ دل بہت رنجیدہ ہے بہت سے افسوسناک واقعات ہیں، ابھی ہم سیلاب بحران سے نہیں نکلے، لوگوں کے پاس اپنے گھر نہیں ہیں، اور پشاور میں دھماکا ہوگیا جس نے ایک مرتبہ پھر اے پی ایس سانحہ یاد کروادیا، اور آج صبح شام اور ترکی کے زلزلے کی خبر سنی دل بہت رنجیدہ ہوا۔

گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ اس وقت جو ملکی معاشی صورتحال ہے ہم سب کو اس موقع پر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، معاشی مسائل اعتماد کی کمی سب سے بڑی وجہ ہے، جب یہ سوچتے ہیں کہ بس میں ہی کرسکتا ہوں ،مجھے ہی کرنا آتا ہے تو ملک مسائل سے دوچار ہوتا ہے۔

بلیغ الرحمان نے کہا کہ دنیا میں جن ممالک نے ترقی پائی انہوں نے گفتگو کے دروازے کو کھولے رکھا، 2013 میں اسحاق ڈار تمام پارٹیز کو بار بار مدعو کرتے رہے اورچارٹر آف اکانومی کی بات کی گئی۔

گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ پہلے بھی بہت سی مشکلات آئیں، ایٹمی دھماکا کیا تو بہت سی مشکلات دیکھنی پڑیں، لیکن اللہ نے ان سے نکالا، اس وقت بھی اسحاق ڈار کی ٹیم تھی، انرجی بحران میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تاہم ن لیگ کے گزشتہ دور حکومت میں 2018 تک جی ڈی پی 5.8 تک پہنچ گئی تھی، ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہوا تھا۔

بلیغ الرحمان کا کہنا تھا کہ سابقہ ادوار میں مشکلات پر قابو پا لیا گیا تواب نہیں پایا جارہا تو پر بہت سی وجوہات ہیں، سیاسی استحکام اس صورتحال میں بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہے، سیاسی استحکام کے لیے ہمیشہ پیش پیش رہنا چاہیے، گورنر ہاؤس کے دروازے آپ کے لیے ہر وقت کھلے ہیں، ہم آپ کے مسائل وزیر اعظم ، وفاقی وزیر معیشت تک پہنچانے کے لیے ہر وقت موجود ہیں۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ جہاں معاشی مشکلات ہیں وہاں فقط ایک ہی ضد کی جارہی ہے کہ الیکشن کروادیں، 20 حلقوں میں ایک ہی شخص کھڑا ہوگا اور پھر سب سے استفعی دے دے گا، اور پھر ان حلقوں میں الیکشن کروائے جائیں، جب کہ یہ بھی معلوم ہے کہ الیکشن پر اربوں روپے خرچ ہوں گے، اس راہ کو بند ہونا چاہیئے۔

گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ سب کو علم ہے کہ اگلے چھ ماہ بعد عام انتخابات آرہے رہے ہیں، پھر دو صوبوں میں جلد الیکشن کی ضد کیوں کی جارہی ہے، بار بار الیکشن پر اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں، جب کہ ملک میں پہلے ہی معاشی مسائل ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close