امریکہ اورچین کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان تجارت ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابقامریکہ اور چین کے درمیان اشیا کی تجارت 2022 میں ریکارڈ بلند سطح پر پہنچ گئی ہے، جس سے دونوں ملکوں کے مابین ہائی ٹیک کے شعبے میں جاری تنازعات کے باوجود قریبی معاشی تعلقات کی نشاندہی ہوتی ہے۔
امریکی وزارت تجارت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2022 میں خدمات کے سوا اشیاء کی تجارت 6 کھرب 90 ارب 50 کروڑ ڈالر رہی۔
گزشتہ سال کے مقابلے میں اس میں 5 فیصد کے قریب اضافہ ہوا ہے، اشیاء کی تجارت نے 2018 میں قائم کردہ 6 کھرب 58 ارب 70 کروڑ ڈالر مالیت کا ریکارڈ کو بھی بہتر بنایا ہے۔
اجناس کی برآمدات میں تیزی آنے کے باعث امریکہ سے چین کو برآمدات 1 فیصد کے قریب اضافے کے ساتھ 1 کھرب 53 ارب 80 کروڑ ڈالر رہیں۔
چین سے آنے والی امریکی درآمدات، دیگر سمیت کھلونوں اور پلاسٹک کی دیگر مصنوعات میں اضافے کے باعث تقریباً 6 فیصد اضافے کے ساتھ 5 کھرب 36 ارب 70 کروڑ ڈالر رہیں۔
صدر جو بائیڈن کیامریکی حکومت نے سیمی کنڈکٹرز سے متعلقہ امریکی مصنوعات کی چین برآمد کے ضوابط کو سخت کیا ہے۔
ایسے اقدامات سے دونوں ملکوں کے درمیان ہائی ٹیک کے شعبے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
تازہ ترین اعداد و شمار سے واضح طور پر پتہ چلتا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تنازعات کے باوجود مضبوط معاشی تعلقات قائم ہیں۔