استعفوں سے متعلق اسپیکر قومی اسمبلی کا فیصلہ برقرار
اسپیکر کے فیصلے کے خلاف کوئی عبوری ریلیف نہیں دیا جا سکتا
اسلام آباد: اسپیکر آفس کے مطابق نشستیں بحال ہونے کا پی ٹی آئی کا پروپیگنڈا جھوٹ ثابت ہوا ہے
لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کو موصول، استعفوں سے متعلق اسپیکر قومی اسمبلی کا فیصلہ برقرار ہے۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے فیصلہ موصول ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر آفس نے لاہور ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کی نشستیں بحال ہونے کا پی ٹی آئی کا پروپیگنڈا جھوٹ ثابت ہوگیا۔
اسپیکر آفس کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے 35 استعفوں کی بابت محض الیکشن کمیشن کا نوٹی فکیشن معطل کر کے سماعت مکمل ہونے تک الیکشن کمیشن کو ان حلقوں میں دوبارہ انتخاب کروانے سے منع کیا گیا ہے۔ فیصلے میں استعفے منظور کرنے کے اسپیکر کے فیصلے کو چھیڑا نہیں گیا۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے فیصلہ موصول ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔ اس سلسلے میں اسپیکر آفس کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے کے آخری پیراگراف میں واشگاف الفاظ میں لکھا گیا ہے کہ چونکہ (درخواست دہندگان نے) اسپیکر کے 22-1-2023 کے نوٹی فکیشن کی کاپی درخواست کے ساتھ نہیں لگائی، لہٰذا اسپیکر کے فیصلے کے خلاف کوئی عبوری ریلیف نہیں دیا جا سکتا۔
اسپیکر دفتر کے مطابق تمام معاملات کو آئینی و قانونی لحاظ سے دیکھ کر فیصلہ کیا گیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی کا مؤقف درست ثابت ہوا۔اسپیکر قومی اسمبلی نے استعفوں کے معاملے پر انتہائی تحمل کے ساتھ نہ صرف غور کیا بلکہ بارہا پی ٹی آئی ارکان کو طلب کیا گیا اور بار بار طلبی کے باوجود پی ٹی آئی ارکان نہ آئے اور استعفے منظور کرنے کا مطالبہ کرتے رہے۔ جب اسپیکر قومی اسمبلی نے استعفوں کی منظوری دے دی تو اس کے بعد اعتراض کردیا جو غیر آئینی تھا۔