ٹیرف میں اضافے اور سبسڈی کے خاتمے سے رواں سال 280 ارب روپے بچت کا ہدف
آئی ایم ایف کے مطالبے پر حکومت نے مرحلہ وار بجلی 7 روپے 91 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کا ہدف دے دیا۔
عالمی مالیاتی فنڈ سے قرض پروگرام میں توسیع کیلئے حکومتی جتن جاری ہیں اور پیشگی شرائط پوری کرنے کیلئے پاور سیکٹر سے متعلق کڑے فیصلے ہوگئے ہیں۔
حکومت نے آئی ایم ایف کی سفارش پر بجلی کے شعبے میں نقصانات گھٹانے کی منصوبہ بندی کرلی ہے، جس کے تحت ٹیرف میں اضافے اور سبسڈی کے خاتمے سے رواں سال 280 ارب روپے بچت کا ہدف ہے۔
حکومت کی جانب سے زرعی اور زیرو ریٹڈ صنعتی شعبے کو حاصل سبسڈی بھی ختم کرنے کا فیصلہ ہوگیا ہے، جب کہ زیادہ بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو بھی مزید بوجھ اٹھانا پڑے گا۔
آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت بجلی کے شعبے میں نقصانات پر قابو پانے کے مشن میں دستاویز کے مطابق بجلی کے تمام ان ٹارگٹڈ گھریلو صارفین کو حاصل سبسڈی بتدریج ختم کرنے کا منصوبہ ہے۔ اور 300 یونٹ سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو بوجھ بھی پہلے سے زیادہ اٹھانا ہوگا۔
حکومت پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان کی دستاویز کے مطابق پاکستان نے نومبر 2023 تک بجلی سہ ماہی بنیادوں پر مہنگی کرنے کا پلان دے دیا ہے جس کے تحت بجلی کی قیمت میں7.91 روپے فی یونٹ اضافہ کیا جائے گا۔
پلان کے مطابق فروری سے مارچ تک پہلی سہ ماہی میں بجلی 3 روپے 21 پیسے فی یونٹ مہنگی کی جائے گی، مارچ سے مئی دوسری سہ ماہی میں اس میں مزید 0.69 روپے فی یونٹ اضافہ کیا جائے گا جب کہ جون تا اگست تیسری سہ ماہی میں بجلی کی قیمت مزید 1.64 روپے فی یونٹ بڑھائی جائے گی، اس کے علاوہ ستمبر تا نومبر چوتھی سہ ماہی میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 1.98 روپے کا مزید اضافہ ہوگا۔
یکم مارچ 2023 سے کسان پیکج اور زیرو ریٹڈ صنعتی شعبے کی سبسڈی ختم کرنے سے 65 ارب روپے کی بچت ہوگی، اس میں ٹیکسٹائل، سرجیکل گڈز، لیدر، کارپٹ اور اسپورٹس گڈز کا شعبہ بھی شامل کیا گیا ہے، جب کہ زیرو ریٹڈ سیکٹر سے 51 ارب جبکہ کسان پیکج پر سبسڈی کے خاتمے سے 14 ارب روپے بچانے کا تخمینہ ہے۔
آئی ایم ایف نے بجلی کے تکنیکی نقصانات میں 16.2 ارب روپے کمی کی شرط عائد کی ہے، اور اس شرط کو پورا کرنے کے لئے آئی ایم ایف سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی ریکوری میں 0.58 فیصد بہتری پر اتفاق کیا گیا ہے، تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں کمی سے بھی 12 ارب روپے کی بچت متوقع ہے۔
دستاویز کے مطابق بجلی کے گھریلو صارفین کیلئے سہ ماہی ٹیرف بڑھانے سے 73 ارب روپے حاصل ہوں گے، جون تک فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 31 ارب روپے، جب کہ بلوں پر جی ایس ٹی کے ذریعے 14 ارب وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔