کراچی: حلقہ بندیوں سے متعلق مطالبے سے دستبردای کسی طور پر ممکن نہیں ہے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے حلقہ بندیوں کے معاملے پر کل کا دھرنا مؤخر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحریہ امن مشق 2023 کے بعد پارٹی دھرنے دینے کا مکمل حق رکھتی ہے اور اس کی تاریخ کا فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ کراچی کو اس کا حق واپس دلانے کا ہے، ہم نے کبھی بھی وفاق، اداروں، قوم کی سلامتی پر اپنی سیاسی ترجیح نہیں دی۔
خالد مقبول نے گورنر سندھ کو مخاطب کرکے زور دیا کہ رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس میں وفاق کی جانب سے دھرنے مؤخر کرنے سے متعلق تبادلہ خیال ہوگا لیکن یہ بات بڑی وضاحت سے وفاق و صوبائی حکومت اور اداروں تک پہنچنی چاہیے کہ اب حلقہ بندیوں سے متعلق مطالبے سے دستبردای کسی طور پر ممکن نہیں ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہمارے لیے سب سے پہلے پاکستان ہے، ہم پھر پاکستان کے مفاد میں قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں سے متعلق عدالتوں نے ایم کیو ایم کے مؤقف کو درست قرار دیا تھا۔
علاوہ ازیں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ حلقہ بندیوں سے متعلق ایم کیو ایم پاکستان کے تحفظات اور خدشات برقرار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی کے پاس ایک اہم پیغام لیکر آیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا امیج دنیا میں بہتر کرنے کے حوالے سے بحریہ امن مشق چل رہی ہے، دنیا کے 50 سے زائد ممالک کے مندوبین نیوی کی امن مشقوں میں شریک ہیں، کل ایم کیوایم پاکستان غیر معینہ مدت کے لیے دھرنا دینے جارہی تھی۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ ایم کیوایم کا پیپلز پارٹی سے حلقہ بندیوں کا مسلئہ حل کرنے کا مطالبہ تحریری معاہدہ موجود ہے، پیپلز ہارٹی نے تریپن حلقوں کے حوالے سے ایم کیوایم کے مؤقف پر حمایت کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے میری چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے بات چیت ہوئی، وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ الیکشن سے قبل الیکشن کمیشن کو خط بھی لکھ دیا تھا مگر الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا۔