کبھی بھی غلام انسانوں نے بڑے کام نہیں کیے، عمران خان
سابق وزیر اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ سابق آرمی چیف (جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ) نے انہیں یوکرین جنگ میں روس کی مذمت کرنے کا کہا۔
اسکالرز اور طلبا سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا میں ممالک قومیت کی بنیاد پر وجود میں آئے لیکن پاکستان کلمے کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا، انسان صرف کسی کی خدمت کرکے غلام نہیں بنتا ، ذہنی اور ثقافتی اثر قبول کرنا بھی غلامی ہے، جوانگریزی اچھا بولتے ہیں ان کو معاشرے میں عزت دیتے ہیں، اہل دانش لوگوں میں شعور اجاگر کریں کہ ہمارا بنیادی مقصد کیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بڑے ملکوں میں اوپر بیٹھے چور پکڑے جاتے ہیں، جب بڑے چوروں کو پخرا جاتا ہے تو نیچے کے چور خود ہی ٹھیک ہوجاتے ہیں، چین نے پچھلے سات سال میں 450 وزیروں کو سزائیں دی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ 90 روز میں الیکشن ہونے چاہئیں لیکن سب مل کر بول رہے ہیں کہ نہیں ہوسکتے، بہانہ بنایا جارہا ہے کہ الیکشن کے لیے پیسے نہیں ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہر ملک کی خارجہ پالیسی اپنے لوگوں کے فائدے کے لئے بنتی ہے، ہم نے اپنے ملک کو دوسروں کے لئے قربان کیا، ہم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں حصپہ لیا اور تھوڑے سے ڈالرز کے لیے 80 ہزار لوگ مروادیئے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے روس سے سستی گندم اور گیس درکار تھی، اس لئے ہم نے روس سے تعلقات اچھے کئے۔ ہم روس کے صدر سے طے کرلیا تھا کہ بھارت کی طرح ہمیں بھی سستا تیل ملے، جب واپس آیا تو آرمی چیف نے کہا کہ یوکرین پر حملے پر روس کے اقدام کی مذمت کرو، میں نے کہا کہ بھارت نے تو ایسا نہیں کیا، ہمیں بھارت کی طرح نیوٹرل ہونا چاہیے، آرمی چیف نے سیکیورٹی کے سیمینار کے دوران خود ہی امریکا کو خوش کرنے کے لیے مذمت کردی۔ مہنگا تیل لینے کی وجہ سے پاکستان میں مہنگائی کی شرح 12 فیصد سے 30 فیصد ہوگئی۔
عمران خان نے کہا کہ کمزور طبقے کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ ہم عوام کے لیے ہیلتھ کارڈ لے کر آئے، تاکہ وہ کسی بھی اسپتال میں اپنا علاج کراسکیں۔ اس کی دنیا بھر میں تعریف ہوئی۔