آصف علی زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کے الزامات سے متعلق کیس کی سماعت
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ احمد رشید پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 2 مارچ کی تاریخ مقرر کی ہے۔
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کے الزامات سے متعلق کیس کی سماعت آج بروز ہفتہ 18 فروری کو اسلام آباد میں ہوئی۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر جوڈیشل میجسٹریٹ عمر شبیر نے شیخ رشید کے خلاف مقدمے کی سماعت کی، جس کے دوران اسلام آباد پولیس کی جانب سے مقدمے کا چالان پیش کیا گیا۔
دورانِ سماعت شیخ رشید نے عدالت سے استدعا کی کہ کانفرنس میں شریک ہونا ہے، 15 مارچ کی تاریخ دے دیں۔
تاہم عدالت نے ان کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کے آرڈرز ہیں، چالان آگیا ہے اس لیے لمبی تاریخ نہیں دے سکتے، ٹرائل شروع ہوجائے تو پھر دیکھ لیں گے۔
شیخ رشید احمد نے عدالت میں تھانہ آبپارہ کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) کے خلاف قانونی کاروائی کی درخواست پیش کی۔ تاہم جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایس ایچ او کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست یہ کہتے ہوئے واپس کردی کہ یہ درخواست سیشن جج کی عدالت میں جمع کرائیں، میرا اختیار نہیں ہے۔
شیخ رشید کی گرفتاری اور مقدمات
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو آصف زرداری پر عمران خان کو قتل کرنے کی سازش سے متعلق بیان پر 2 فروری کو رات گئے گرفتار کیا گیا تھا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما راجا عنایت نے شیخ رشید کے خلاف سابق صدر آصف علی زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کا الزام لگانے پر شکایت درج کرائی تھی۔
شکایت گزار کی مدعیت میں تھانہ آبپارہ پولیس نے آصف زرداری پر عمران خان کو قتل کرنے کی سازش سے متعلق بیان پر مقدمہ درج کیا تھا، جس میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 120-بی، 153 اے اور 505 شامل کی گئی تھیں۔
گرفتاری کے بعد انہیں اسی روز اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں عدالت نے ان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔
دوسری جانب 3 فروری کو وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔
شیخ رشید کے خلاف کراچی کے موچکو، حب کے لسبیلہ اور مری کے تھانوں میں مقدمات درج کیے گئے تھے جس کے بعد ایف آئی آر کو سیل کردیا گیا تھا۔
علاوہ ازیں ایک اور مقدمہ 4 فروری کو تھانہ صدر میں پیپلز پارٹی کے کارکن کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا جس میں شیخ رشید پر امن و امان کو خراب کرنے اور جان بوجھ کر اشتعال پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
تاہم 16 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کے الزام سے متعلق کیس میں گرفتار شیخ رشیدکی درخواست ضمانت منظور کرلی تھی جس کے بعد انہیں جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔