مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان چوہے کی طرح بل میں چھپے بیٹھے ہیں، باہر نکلتے ہیں نہ عدالت میں پیش ہوتے ہیں، گریٹ گیم نہیں رہی، کردار قوم کے سامنے آ چکے۔
ایک انٹرویو میں چیف آرگنائزر ن لیگ مریم نواز کا کہنا تھا کیا میں نے پرویز الٰہی کو کہا تھا کہ مظاہر نقوی کے پاس جائیں اور بینچ فکسنگ کرائیں، پرویز الٰہی میری بات سنتے تو آج بہتر سیاست کر رہے ہوتے، پرویز الٰہی جو آڈیو میں فرما رہے ہیں کیا مریم نواز نے کہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ پر انگلیاں اٹھیں تو احتساب انہیں ہی کرنا ہوگا، یہ ایک دوسرے سے انتقام لے رہے ہیں، ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھال رہے ہیں، چاہے عمران ہو، تین چار ججوں کا گروپ ہو یا جنرل فیض ہو، خود اپنے راز کھول رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا ادارے میں فیض کی باقیات موجود ہیں جو اب بھی عمران خان کو سپورٹ کر رہے ہیں، سہولت کاری پچھلی اسٹیبلشمنٹ کی باقیات کر رہی ہے، ادارہ نہیں کچھ لوگ عمران خان کو سپورٹ کر رہے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان سیاسی جلسے کے لیے ٹانگ کے ساتھ پنڈی چلا جاتا ہے لیکن عدالت میں پیش نہیں ہوتا، آج بھی وہ شخص ڈیل کر رہا ہے جو عدالت میں پیش نہیں ہو رہا۔
سینئر نائب صدر ن لیگ کا کہنا تھا یہ میاں صاحب کا وطن ہے، انہیں یہیں واپس آنا ہے، سوال یہ بنتا ہے کہ نواز شریف کو بار بار جانا کیوں پڑتا ہے؟ ملک کی سب سے بڑی پارٹی کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا اور اسے احتساب کا نام دیا گیا، نواز شریف کو سلاخیں نظر آ رہی تھیں پھر بھی وہ واپس آئے اور بڑی دلیری سے انتقام کا سامنا کیا۔
چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا ملک جب تباہی کی طرف جانے لگتا ہے تو نواز شریف کو آواز دی جاتی ہے، نواز شریف آتے ہیں، ملک کو پاؤں پر کھڑا کرتے ہیں، پھر ایڈونچر کرنے والا نواز شریف کو باہر کر دیتا ہے، قوم کا پیسہ نواز شریف کے خلاف ثبوت حاصل کرنے کے لیے بہا دیا گیا، نواز شریف نے بڑے بڑے پروجیکٹ کیے لیکن ان کے خلاف کچھ نہیں نکلا، ہماری اور دیگر پارٹیوں کے لوگ توڑ کر ان کی پارٹی بنائی گئی، جن لوگوں نے ساتھ نہیں دیا انہیں چن چن کر ڈس کوالیفائی کیا گیا، چار سال انگلی پکڑ کر حکومت چلوائی گئی۔
علاوہ ازیں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا اسٹیبلشمنٹ کے کندھے پر بیٹھ کر آنے والے عمران خان 12 سال کا پلان بنا کر بیٹھے تھے، نواز شریف نے ان کا پلان تتر بتر کر دیا۔
مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر کا کہنا تھا کوئی ادارہ عمران خان کو سپورٹ نہیں کر رہا، وہ عدلیہ کے کندھوں پر بیٹھ کر آنے کی کوشش کر رہے ہیں، جانے والے کچھ لوگ عمران خان کی سہولت کاری چاہتے ہیں، ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ ناصرف ن لیگ بلکہ سب سیاسی جماعتوں کا ہونا چاہیے۔