ریلوے کی زمین غیر قانونی طور پر دینے سے متعلق ریفرنس واپس ہونے کی بنا پر اپیل خارج
سپریم کورٹ نے ریلوے کی زمین غیر قانونی طور پر دینے سے متعلق ریفرنس واپس ہونے کی بنا پر اپیل خارج کر دی۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے ریلوے کی زمین غیر قانونی طور پر دینے سے متعلق ریفرنس سے متعلق اپیل پر سماعت کی۔
دوران سماعت ایڈیشنل پراسیکیوٹرجنرل نے عدالت کو بتایا کہ نیب آرڈیننس میں ترامیم کی رو سے اس کیس کو واپس کردیا گیا ہے کیونکہ یہ ریفرنس 319 ملین روپے کا تھا۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ 319 ملین31 کروڑ روپے بنتے ہیں، اور یہ معاملہ 50 کروڑ روپے سے کم کا ہونے کی بنا پر واپس کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے ریلوے کی زمین غیر قانونی طور پر دینے سے متعلق ریفرنس واپس ہونے کی بنا پر اپیل خارج کر دی۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال نے فیصلہ لکھواتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ معاملہ ریلوے کی زمین کا تھا لیکن کیا کریں، قانون قانون ہے۔
جسٹس عمرعطا بندیال نے فیصلہ لکھنے والے اسٹینو گرافر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لکھو قانون قانون ہے۔
واضح رہے کہ نیب آرڈیننس میں کی گئی ترامیم کے تحت 50 کروڑ روپے سے کم کے مقدمات نیب عدالتوں میں نہیں چلائے جاسکیں گے، ان کی سماعت متعلقہ عدالتوں میں ہوگی۔