وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ سانحہ پشاور کے بعد تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز کو دعوت دی مگر ایک جماعت کی کوشش ہے معاملات سڑکوں پر طے کیے جائیں۔
نیشنل ایکشن پلان کے جائزہ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملکی مفادات کیلئے کسی صورت انا کو آڑے نہیں آنے دینا چاہیے، اس رویئے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیاسی حلیفوں سمیت ہم سب نے سیاست کو داؤ پر لگادیا، اگر خود گھر کے حالات درست نہیں کریں گے تو کوئی مدد نہیں کرے گا، سیاسی استحکام ہر لحاظ سے مقدم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک معاشی چیلنجزکا سامنا کررہا ہے، آئی ایم ایف سے معاملات طے ہوجائیں گے، ہم کڑی شرائط ماننے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ دوست ممالک سے مثبت بھی جواب ملا، نیک خواہشات کااظہار کیا گیا، ایک دوست ملک کے وزیرخارجہ نے بات کرکے مدد کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا، نیکٹا غیر فعال ادارہ بن چکا ہے، کہا کراچی حملےمیں پولیس نے بڑی دلیری کا مظاہرہ کیا۔ شہبازشریف کا کہنا تھا کہ کراچی میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا، کے پی او حملے میں پولیس،رینجر اور افواج نے دلیری سے مقابلہ کیا۔