سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا قافلہ اسلام آباد پہنچ گیا
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان ( Imran Khan ) آج بروز منگل 28 فروری کو اسلام آباد کی عدالتوں میں پیش ہوں گے۔ تین عدالتوں میں ان کی طلبی کا حکم جاری ہوا جب کہ عمران خان ایک کیس میں ضمانت کی درخواست دائر کریں گے۔
عمران خان ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بینکنگ کورٹ میں پیش ہوں گے۔ عدالت کی جانب سے عمران خان کو آج ذاتی طور پر طلب کیا گیا ہے جب کہ ضمانت کی درخواست پر بھی آج ہی فیصلہ متوقع ہے۔
https://twitter.com/realaddy01/status/1630473199745134592?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1630473199745134592%7Ctwgr%5E3d8dbda270f0e7da044a8f9f085d962480d0837b%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.samaa.tv%2Fnews%2F40016716
عمران خان کی ضمانت کی درخواست پر جج رخشندہ شاہین سماعت کریں گی۔ عمران خان ضمانت قبل از گرفتاری کیلئے انسداد دہشت گردی عدالت میں درخواست دیں گے۔ قبل ازیں انسداد دہشت گردی عدالت نے عدم پیشی پر عمران خان کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی۔
چیئرمین عمران خان کا قافلہ اسلام آباد کی جانب رواں دواں۔#آرہا_ہے_کپتان_اسلام_آباد
— PTI (@PTIofficial) February 28, 2023
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ درخواست ضمانت دوبارہ دائر کرنے کیلئے عمران خان کا ذاتی طور پر پیش ہونا لازم ہے۔ اسلام آباد کچہری میں بھی آج عمران خان کے خلاف دو کیسز کی سماعت ہو گی۔ توشہ خانہ کیس میں عمران خان پر فرد جرم کیلئے آج کی تاریخ مقرر ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال الیکشن کمیشن کی شکایت پر سماعت کریں گے۔
عدالت نے عمران خان کو آج حاضری یقینی بنانے کا حکم دے رکھا ہے۔ تھانہ سیکریٹریٹ میں درج مقدمہ میں بھی عدالت نے عمران خان کو طلب کر رکھا ہے۔
سخت سیکیورٹی
عمران خان کی ممکنہ پیشی کے موقع پر عدالت آنے جانے والے راستوں پر سخت سیکیورٹی کی گئی ہے، جب کہ جوڈیشل کمپلیکس کی طرف جانے والی سڑک عام ٹریفک کیلئے بند کردی گئی ہے۔عمران خان کی آمد سے قبل عدالت کے باہر پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی۔
اسلام آباد کی بینکنگ کورٹ میں پیشی کیلئے عمران خان آج لاہور سے اسلام جائیں گے۔ عمران خان ریلی کی صورت میں براستہ موٹر وے لاہور سے اسلام آباد جائیں گے۔
گزشتہ سماعت میں کیا ہوا تھا
اسلام آباد کی بینکنگ عدالت میں ہفتہ 25 فروری کو عمران خان اور دیگر کے خلاف فارن ایکس چینج ایکٹ کے تحت ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی تھی۔ بینکنگ عدالت کی جج رخشندہ شاہین نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت میں عمران خان کی قانونی ٹیم کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے آرڈر کی کاپی عدالت میں جمع کروائی گئی تھی۔
اس موقع پر عدالت کے روبرو ایڈووکیٹ نعیم حیدر پنجوتھا نے بتایا کہ ہائی کورٹ نے عمران خان کو 28 فروری کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے ہائی کورٹ کے حکم کی کاپی ملنے پر سماعت بغیر کارروائی ملتوی کرتے ہوئے ہائیکورٹ احکامات کی روشنی میں عمران خان کو 28 فروری کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیشی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں 28 فروری کو بینکنگ کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔
بینکنگ کورٹ نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں اسی روز عدالتی اوقات یعنی ساڑھے 3 بجے تک پیش ہونے کا حکم دیا تھا، تاہم بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے بینکنگ کورٹ کو 22 فروری تک سابق وزیر اعظم کی درخواست ضمانت پر فیصلے سے روک دیا تھا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں دو رکنی بینچ عمران خان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔
کیس کی ابتدا
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے 2 اگست 2022 کو پی ٹی آئی کے خلاف 2014 سے زیر التوا ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ثابت ہوگیا کہ تحریک انصاف نے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔
فیصلے میں کہا گیا تھا کہ تحریک انصاف کا نجی بینک میں اکاؤنٹ تھا اور نجی بینک کے منیجر کو بھی مقدمے میں شامل کیا گیا ہے۔ فیصلے کے مطابق نیا پاکستان کے نام پر بینک اکاؤنٹ بنایا گیا، بینک منیجر نے غیر قانونی بینک اکاؤنٹ آپریٹ کرنے کی اجازت دی، بینک اکاؤنٹ میں ابراج گروپ آف کمپنیز سے 21 لاکھ ڈالر آئے۔
کیس میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے ابراج گروپ کے بانی عارف نقوی کا الیکشن کمیشن میں بیان حلفی جمع کرایا تھا، ابراج گروپ کمپنی نے پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ میں پیسے بھیجے۔
فیصلے کے مطابق بیان حلفی جھوٹا اور جعلی ہے، ووٹن کرکٹ کلب سے 2 مزید اکاؤنٹ سے رقم وصول ہوئی، نجی بینک کے سربراہ نے مشتبہ غیر قانونی تفصیلات میں مدد کی۔