اسلام آباد پولیس نے جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کرلیا
سیاسی جماعت کے رہنما نے ہجوم کو اکسایا اور توڑ پھوڑ پر آمادہ کیا
اسلام آباد: سیاسی جماعت کے رہنما ہجوم کی قیادت کررہے تھے، ہجوم کو نقصان کے لیے اکسایا اور توڑ پھوڑ پر آمادہ کیاگیا
پولیس کے مطابق مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا اور ہجوم سے کلاشنکوف اور دیگر اسلحہ سمیت متعددافراد کو حراست میں لیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ منصوبے کے تحت جوڈیشل کمپلیکس اور ہائی کورٹ پر حملے کی کوشش کی گئی۔
پولیس کے مطابق سیاسی جماعت کے رہنما ہجوم کی قیادت کررہے تھے، ہجوم کو نقصان کے لیے اکسایا اور توڑ پھوڑ پر آمادہ کیاگیا، جوڈیشل کمپلیکس میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، پولیس نے حکمت عملی سے ہائی کورٹ میں ایسے کسی ممکنہ اقدام کو روکا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 25 افراد گرفتار کر لیے ہیں اور دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، مزید گرفتاریوں کے لیے مختلف صوبوں میں پولیس ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کیخلاف 4 کیسز کی آج اسلام آباد کی مختلف عدالتوں میں سماعت تھی۔
الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کے کیس میں عمران خان کی اے ٹی سی میں ضمانت منظور ہوئی جبکہ بینکنگ کورٹ میں ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی ضمانت کنفرم ہوئی۔
توشہ خانہ کیس میں ایڈیشنل سیشن جج نے عدم پیشی پر عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔