Featuredاسلام آباد

سپریم کورٹ کے دو معزز جج کا ازخود نوٹس پر اختلافی نوٹ

عام انتخابات کی تاریخ جیسے معاملات پارلیمنٹ میں طے ہونے چاہیں

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے انتخابات از خود نوٹس میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں 90 روز میں الیکشن کروانے کا حکم دے دیا ہے۔

پانچ رکنی بینچ نے تین دو کے تناسب سے فیصلہ دیا۔ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس منصور علی شاہ نے اختلافی نوٹ لکھا۔

جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس جمال خان مندوخیل نے ازخودنوٹس کے نکتے پر اختلاف کیا۔

انہوں نے لکھا کہ ازخود نوٹس غیر ضروری جلد بازی میں لیا گیا، عام انتخابات کا معاملہ پشاور اور لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے، اس لیے ازخودنوٹس غیر ضروری ہے۔

اختلافی نوٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کا ایک رکنی بینچ پہلے ہی اسی نکتے پر فیصلہ دے چکا ہے، اس لیے ازخودنوٹس کی ضرورت نہیں تھی۔ ایک رکنی بینچ کا فیصلے کے خلاف اپیل ڈویژن بینچ کے سامنے زیر التوا ہے۔

دونوں معزز جج صاحبان نے لکھا کہ جب معاملہ کسی ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہو تو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ معاملے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی ہائی کورٹس کو تین روز میں فیصلہ کرنا چاہیے۔ عام انتخابات کی تاریخ جیسے معاملات پارلیمنٹ میں طے ہونے چاہیں۔ موجودہ درخواستوں اور ازخودنوٹس کی سماعت کو مسترد کرتے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close