گجرانوالہ: عمران خان خود بھی ڈوب گیا اور اس نے اپنے سہولت کاروں کو بھی ڈبو دیا۔
گوجرانوالہ میں تنظیمی جلسہ سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ مریم نواز جب شیشہ دکھاتی ہے تو توہین عدالت یاد آجاتی ہے، توہین عدالت تب نہیں ہوتی جب منتخب وزیراعظم کو اقامہ رکھنے، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر باہر نکال دیا جاتا ہے۔
سینئر نائب صدر نے کہا کہ ناکام لانگ مارچ کیلیے بچوں کو نکلنے کا کہتا رہا، خود ہیلی کاپٹر میں بیٹھا رہا، جیل بھرو تحریک اپنی آہوں اور سسکیوں سے اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔
مریم نواز نے پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری اور ان کے بھائی ایڈووکیٹ فیصل چوہدری کی مبینہ آڈیو لیک کے تناظر میں کہا ہے کہ اب مجھے تقریر کی ضرورت نہیں، ٹرک چلتا دیکھ کر آپ خود سمجھ جائیں گے۔
ان کا بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب سوشل میڈیا اور نیوز چینلز پرفواد چوہدری اور فیصل چوہدری کی مبینہ آڈیو لیک کا معاملہ زیر بحث ہے۔ مریم نواز نے مزید کہا کہ فواد چوہدری نے کہا عدالت کے باہر ٹرک کھڑے ہیں، اس ٹرک کے چاروں ٹائر پنکچر کر کے چھوڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو اس کے دفتر سے نکال دینے پر توہین عدالت نہیں ہوتی؟ نواز شریف کی بیٹی گجرانوالہ کے سامنے کھڑی ہے، تمہاری (بیٹی) کہاں کھڑی ہے؟ جو اپنی بیٹی کو انصاف نہیں دے گا وہ پاکستان کو کیا انصاف دے گا۔
ن لیگ کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ توہین عدالت تب ہوتی ہے جو جھوٹے کو سزا معافی کا سرٹیفکیٹ مل جاتا ہے، جو کہتا ہے کہ نوجوان ن لیگ کے ساتھ نہیں وہ کنونشن دیکھ لے، سب سے بڑے فتنے، نو سرباز، گھڑی چوری کو گجرانوالہ نے پہچانا تھا۔