عدالت میں جو دستاویزات آئیں انہی کی بنا پر عمران خان کو صادق و امین قرار دیا
پاکستان کے سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے کہا ہےکہ غلط فیصلے ہر ایک سے ہوتے ہیں ، مجھے سے غلط فیصلے ہوئے ہوں گے۔
سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سماء کے نمائندے دانش منیر سے خصوصی گفتگو کرتے ہوے کہا کہ 3ہفتےپہلےعمران خان کےنمبرسےخودمیسج آیاتھا.
عمران خان کیس سےمتعلق بات کرناچاہتےتھےپرمیں نےانکار کردیا. میرا3دن سےواٹس ایپ ہیک ہواہےواٹس ایپ کی ریکوری کےلئےمتعلقہ اداروں کوکہہ چکاہوں.
حنیف عباسی کےوکیل نےجومعاملات لکھ کردی تھیں،ان پر رائےدی تھی،میرےپاس عمران خان کے3کیس آئےتھے جن کاثبوتوں کے تحت فیصلہ دیا.
عمران خان کےبیرون ملک بنی گالہ،انکم ٹیکس ایمنسٹی سکیم سمیت کیس آیا تھا،عمران خان کو ان معمالات پر صادق و امین قرار دیا تھا مکمل نہیں .
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ میں باربارکہ ہاہوں،عدالتوں کی عزت وتکریم کریں،عدالتوں پرکیچڑنہ اچھالیں.
جوفیصلہ آیااس کوتسلیم کریں،حقائق پرمبنی تنقید کریں مگرکیچڑ نہ اچھالیں.
ان کا مزید کہنا تھا کہ مولانافضل الرحمان نےکہاکہ میں عمران خان کےلیےلابنگ کررہاہوں،مولانافضل الرحمن سےپوچھتاہوں کہ کس نےبنیادپرمجھ پر الزام لگایا.
یہی پوچھنےکےلیےمولانا فضل الرحمن کوصبح سےکال کررہاہوں،مگر کال وصول نہیں کررہے