چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی توشہ خانہ فوجداری کارروائی سے متعلق وارنٹ کی منسوخی کیلئے پی ٹی آئی نے درخواست سیشن کورٹ میں جمع کرادی۔ عدالت کا کہنا ہے کہ عمران خان سرینڈر کریں تو آئی جی کو کہتا ہوں کہ عزت مجروح نہ ہو۔ وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ عمران خان عدالت کی دی گئی تاریخ پر آنے کو تیار ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی لیگل ٹیم نے توشہ خانہ کیس مین وارنٹ گرفتاری کی منسوخی کی درخواست سیشن کورٹ میں جمع کرادی، اس موقع پر فیصل چوہدری، گوہر علی خان اور خواجہ حارث موجود تھے۔ گزشتہ روز عدالتی اوقات ختم ہونے کے باعث درخواست دائر نہیں ہوسکی تھی۔
توشہ خانہ فوجداری کارروائی سے متعلق کسی کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں ہوئی۔ جج نے کہا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ اب تک عدالتی طریقۂ کار سے سیشن عدالت کو موصول نہیں ہوا۔ انہوں نے پوچھا کہ آپ کو کیا لگتا ہے کیس قابل سماعت ہونے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو نوٹس دینا چاہئے؟۔
انہوں نے کہا کہ مسلئہ ایک سیکنڈ میں حل ہوسکتا ہے عمران خان کہاں ہیں؟۔ عمران خان ذاتی حیثیت میں عدالت میں کہاں پیش ہوئے ہیں؟، انڈر ٹیکنگ کا کانسیپٹ کہاں پر ہے؟۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث نے پوچھا کہ کیا ضروری ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرکے ہی عدالت لائیں؟۔ جس پر جج نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں عمران خان عدالت آجائیں کیوں نہیں آرہے وجہ کیا ہے؟، قانون کے مطابق عمران خان نے پولیس کو اسسٹ کرنا ہے، ریزسٹ نہیں۔
سیشن کورٹ کے جج نے کہا کہ ہائیکورٹ کے فیصلے میں یہ بھی لکھا ہے کہ غیرقانونی عمل سے آرڈر اثر انداز نہیں ہونا چاہئے، اگر قابل ضمانت وارنٹ ہوتے تو مسلئہ ہی کچھ نہ ہوتا، وارنٹ ناقابلِ ضمانت ہیں۔
خواجہ حارث نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ جج ظفر اقبال نے ریمارکس دیئے کہ آپ جو دلائل دے رہے ہیں وہ قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے مطابق ہیں، کیس میں شورٹی تو آئی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پاکستان کا نہیں دنیا کا سب سے مہنگا وارنٹ ہے، کروڑوں روپے لگ گئے کیا ایسا ہونا چاہئے تھا؟، غریب ملک ہے اتنے پیسے خرچ ہوچکے ہیں۔ خواجہ حارث نے کہا کہ اس میں حکومت کا قصور ہے، میں ذاتی حیثیت میں مذمت کررہا ہوں ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا، تشدد کے واقعات ہوئے لوگوں پر مقدمات کئے گئے۔
عدالت نے پوچھا کہ عمران خان کی اصل انڈر ٹیکنگ کہاں ہے؟۔ جس پر خواجہ حارث نے بتایا کہ اصل انڈر ٹیکنگ بھی آگئی ہے، عدالت سے استدعا ہے وارنٹ منسوخ کئے جائیں۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ اب بھی عمران خان سرینڈر کریں تو میں آئی جی کو کہتا ہوں کہ عزت مجروح نہ ہو۔
خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان پیش ہونے کو تیار ہیں، جو آپ نے تاریخ دی ہے اس پر وہ آنے کو تیار ہیں۔ سیشن کورٹ کے جج نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں عمران خان نے خود انڈر ٹیکنگ دی، یہی مطمئن کرنے کیلئے کافی ہے۔