ملک بھر میں بدترین معاشی اور سیاسی بحران کے دوران ایک مرتبہ پھر امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بدترین تنزلی کا تسلسل دوبارہ شروع ہو گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے آخری دو کاروباری روز کے دوران روپے کی قدر بالترتیب 71 پیسے اور 42 پیسے ہوئی تھی۔ جس کے بعد گزشتہ ہفتے کے کاروباری آخری روز کے دوران روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت 281 روپے 71 پیسے کی سطح پر پہنچ کر بند ہوئی تھی۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 2 روپے 32 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا۔
Interbank closing #ExchangeRate for todayhttps://t.co/8QF1Pw7wDl pic.twitter.com/vkRNTYC1jC
— SBP (@StateBank_Pak) March 20, 2023
اعداد و شمار کے مطابق انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت 281 روپے 71 پیسے سے بڑھ کر 284 روپے 03 پیسے ہو گئی ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں بدترین اقتصادی بحران کا تسلسل چل رہا ہے، پاکستان کی طرف سے آئی ایم ایف کی تمام شرائط مکمل کیے جانے کے باوجود تاحال عالمی مالیاتی ادارے پاکستان سے یقین دہانی کروانےکی شرط پر رکے ہوئے ہیں اس کے علاوہ امریکی ڈالر کی افغانستان سمگلنگ ہو رہی ہے جسے روکنے کے لیے بروقت اقدامات نہ کرنا ہونگے۔