عمران خان کے خلاف کاغذات نامزدگی میں مبینہ بیٹی ظاہر نہ کرنے کا کیس قابل سماعت
اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کیخلاف کاغذات نامزدگی میں مبینہ بیٹی ظاہرنہ کرنے کا کیس قابل سماعت ہونے کے معاملہ پر ریمارکس دیئے ہیں کہ عمران خان کا بیان حلفی غلط ہے، یہ درخواست گزار نے ثابت کرنا ہے۔
عدالت عالیہ میں درخواست پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی،الیکشن کمیشن کی طرف سےضمنی انتخابات میں عمران خان کےبیان حلفی جمع نہ کرائےجاسکے ۔
دوران سماعت عمران خان کا بیان حلفی غلط ہے، یہ درخواست گزارنے ثابت کرنا ہے ، جس پر وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ بیان حلفی درست ہےاس سے انکار نہیں کررہے، ساتھ ہی کئی سوالات بھی اٹھادئیے ۔
عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے حبیب اکرم کیس کا فیصلہ عدالت میں پیش کیا ۔ وکیل درخواست گزارنے دلائل میں خواجہ آصف نا اہلی کیس کا حوالہ دیا ، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ خواجہ آصف کا فیصلہ سپریم کورٹ سےکالعدم قرار دیا جاچکا ہے۔
درخواست گزارکے وکیل نے حافظ احتشام کی عمران خان کیخلاف نااہلی درخواست کا حوالہ دیا،اورعمران خان کا2018 کے انتخابات کیلئےجمع کرایا گیابیان حلفی عدالت میں پڑھ کرسنایا۔
انہوں نے کہا سلیمان خان،قاسم خان کا نام بیان حلفی میں ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ دونوں والدہ کےساتھ لندن میں رہتےہیں، دو بچے زیر کفالت اور ایک بچی زیر کفالت نہیں ایسا کیسے ہوسکتا ہے؟
کیس قابل سماعت ہونے سے متعلق وکیل درخواست گزارحامد علی شاہ نے تحریری دلائل بھی عدالت پیش کردیئے ۔
عدالت عالیہ نے دلائل مکمل ہونے پر مزید سماعت 29 مارچ تک ملتوی کر دی ۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف شہری محمد ساجد نے درخواست دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ عمران خان نے سال 2018 کے عام انتخابات کے کاغذات نامزدگی میں اپنی مبینہ بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔
عمران،خان نے سنگل رکنی بینچ کے روبرو اپنے تحریری بیان میں مؤقف اپنایا تھا کہ یہ درخواست میانوالی کی نشست کے تناظر میں دائر کی گئی ہے، الیکشن کمیشن میانوالی کی نشست سے ڈی نوٹیفائی کرچکا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ وہ اب رکن اسمبلی نہیں رہے، اس لیے درخواست قابل سماعت نہیں رہی۔ بعد ازاں شہری ساجد نے کیس میں نئی دستاویزات لگانے کی درخواست دی تھی، نئی دستاویزات سابق وزیراعظم عمران خان کے 7 نشستوں پر ضمنی انتخابات جیتنے سے متعلق تھیں۔