مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ عمران خان کی کسی بات کی کوئی ساکھ نہیں۔ ہم عمران خان کو سیاسی مخالف کہتے ہیں مگر وہ سب کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں۔ مذاکرات کا ماحول پیدا کرنے کی ذمہ داری عمران خان پر ہے۔
تفصیلات کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان آج بھی مذاکرات کے لیے ہم سے رابطے کر رہے ہیں تاہم جن ساتھیوں کو انہوں نے مذاکرات کا ٹاسک دیا ہے ان کو مینڈیٹ نہیں دیا۔
سعدر فیق کا کہنا تھا کہ عمران خان کے کچھ بے اختیار ساتھی مذاکرات کی کوشش کررہے ہیں،عمران خان نے نفرت کے بیج بوئے۔ عمران خان کسی کو اختیار دیتے ہیں نہ اعتماد کرتے ہیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ سپریم کورٹ کو پہلے آپس میں فیصلہ کرنا ہوگا کہ کون سا آرڈر لیگل ہے اور کون سا غیر قانونی۔ جب قاضی پر عدم اعتماد ہو جائے تو اسے خود کیس سننے سے معذرت کرلینی چاہیے۔
وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا ہے کہ عمران خان کے ساتھ کچھ نہیں ہوا،ناہوناچاہیے، فارن فنڈنگ یاتوشہ خانہ میں جوکیااس پرقانونی کاروائی کا سامناکریں، عمران خان کو زمین پر اترکر برابرمیں بیٹھنا پڑے گا۔
شاہ محمود قریشی اور صادق سنجرانی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان جنرل باجوہ پریک طرفہ الزامات لگارہےہیں، عمران خان کو نوازشریف کے خلاف سازش پر بھی بات کرنی چاہیے۔ عمران خان اپنے ٹارگٹ رکھتاہے اور جوٹارگٹ پر ہوتاہے اسکو دنیا کا بدترین انسان بنادیتا ہے۔
خواجہ سعدرفیق نے کہا کہ آئین میں90دن کےعلاوہ اوربھی بہت کچھ درج ہے مگر دیگر باتوں کو نہیں دیکھا جارہا۔ جو جمہوری قانونی راستے ہوں گے انکو اختیارکیا جائے گا،جنگ یاجھگڑا نہیں کرنا۔