تیسرے ٹی ٹونٹی میچ میں افتخار اور فہیم نے جس طرح سے اننگز کھیلی شاندار تھی، بابر اعظم
نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے بھیجے جانے کے بعد بابراعظم نے کہا ہے کہ افتخار احمد کسی بھی نمبر پر بیٹنگ کر سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کے 164 رنز کے جواب میں پاکستان 7 وکٹوں پر 88 رنز پر سخت مشکلات کا شکار تھا، لیکن افتخار احمد نے فہیم اشرف کے ساتھ مل کر فائٹ بیک کی قیادت کی، جوڑی نے آٹھویں وکٹ کے لیے 61 رنز جوڑے، اشرف 14 گیندوں پر دو چھکوں کی مدد سے 27 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔
نیشم کے آخری اوور سے جیتنے کے لیے 15 رنز درکار تھے، افتخار نے آخری تین گیندوں میں ہدف کو پانچ تک کم کرنے کے لیے چھکا اور ایک چوکا لگایا۔
لیکن نیشام نے احمد کو لانگ آن پر ڈیرل مچل کے ہاتھوں کیچ کرایا اور پھر ڈاٹ بال کے بعد آخری پلیئر حارث رؤف کو اسی انداز میں آؤٹ کیا۔
پاکستان نے وقفے وقفے سے وکٹیں گنوائیں، بابر اعظم (ایک) اور محمد رضوان (چھ) دونوں ہی چوتھے اوور میں صرف 17 کے سکور پر چلے گئے۔
میچ کے اختتام پر بابر اعظم نے کہا کہ میرے خیال میں تیسرے ٹی ٹونٹی میچ میں ہم نے اچھی بیٹنگ نہیں کی۔
افتخار کی بیٹنگ کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ آرڈر کو نیچے رکھیں، اعظم نے کہا کہ ہارڈ ہٹ بلے باز کسی بھی جگہ پر بیٹنگ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ٹیم انتظامیہ نے بیٹنگ آرڈر کو لچکدار رکھا ہے۔ افتخار اور فہیم نے جس طرح سے اننگز بنائی، وہ بالکل شاندار تھی۔ ہماری بیٹنگ لائن کافی لمبی ہے، اسی لیے کسی بھی وقت بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی کرتے ہیں، نمبروں سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
قومی کپتان نے نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کے لیے طے کیے گئے منصوبوں پر اعلیٰ درجے کے عمل درآمد کرنے پر اپنے باؤلرز کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ باؤلرز اب تک اس سیریز کے دوران شاندار رہے ہیں اور انہوں نے زیادہ تر حکمت عملی پر عمل کیا ہے، ایک ٹیم کے طور پر ہم اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔
خیال رے کہ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے آخری دو میچ راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔ پاکستان کو اس وقت پانچ میچوں کی سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل ہے۔