ایم کیو ایم پاکستان نے ڈیجیٹل مردم شماری میں کراچی کے ساتھ سازش کا الزام لگادیا۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کہتے ہیں کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت شہریوں کو نہیں گنا گیا۔
ایم کیو ایم پاکستان نے ایک بار پھر شہری سندھ کی عوام کو مردم شماری میں کم گننے کا شکوہ کردیا۔ کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے سینئر رہنماء مصطفیٰ کمال اور دیگر کے ہمراہ کراچی میں پریس کانفرنس کی۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت شہریوں کو نہیں گنا گیا، مطالبہ یہی ہے کسی کو کم یا زیادہ نہیں سب کو صحیح گنا جائے، یہ غلطی نہیں خاص منصوبہ بندی ہے، اداروں نے غطی مان لی، لیکن تدارک نہیں کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ مردم شماری سے متعلق ہمارے خدشات درست ثابت ہوئے، کراچی کی آبادی کو گزشتہ مردم شماری سے بھی کم گنا گیام، 50 سال سے کراچی کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر نے کراچی کے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ڈیٹا درست کرائیں، شہری آنے والی نسلوں کیلئے اپنے آپ کو صحیح گنوائیں۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ ایک ایک فرد کو گننا بھی ریاست کی اہم ذمہ داری ہے، بار بار اعتراض، التجا، اپیلیں کرنا پڑتی ہیں ہمیں صحیح گنا جائے، ہمارے مطالبے پر مردم شماری کی مدت میں اضافہ کیا گیا، مطالبے کے بعد کراچی میں 30 لاکھ سے زائد لوگوں کو دوبارہ گنا گیا۔
اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ تین ماہ سے ایم کیو ایم کے پاس مردم شماری کے علاوہ کوئی ایجنڈا نہیں، عجیب بات ہے ہمیں خود کو گنوانے کیلئے پورے ملک کے چکر کاٹنا پڑ رہے ہیں، مردم شماری میں تقریباً 10 لاکھ گھروں کو نہیں گنا گیا، شہر کی دیگر سیاسی جماعتوں کا اس عمل میں کوئی عمل دخل نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کوئی مراعات یا زمین کا ٹکڑا نہیں مانگ رہے، جب ہم پہلی بار شکایتیں لیکر گئے تو دوست ناراض ہوگئے، آخری میٹنگ میں وزیراعظم نے ایم کیو ایم کا شکریہ ادا کیا، سیاسی جماعتوں نے ٹویٹ کیا ایم کیو ایم نے کراچی کا سودا کردیا، ایم کیو ایم مردم شماری پر بک گئی ہے۔