کسی کو پاکستان کے خلاف سازش کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی: وزیراعظم
سرکاری یا نجی املاک کو نقصان پہنچانا صریحاً دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے
اسلام آباد: عمران دور میں بغیر الزام کے گرفتاری ہوجاتی تھی اور کوئی نوٹس لینے والا نہیں تھا۔
شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف نے بیٹی کے ساتھ 100 سے زائد نیب پیشی بھگتی ہیں، کبھی عدالت اور قانون کا سامنا کرنے سے انکار نہیں کیا اور شدید تحفظات کے باوجود قانون کا سامنا کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے قوم سے خطاب کے دوران کہا کہ سیاست میں انتقامی کارروائیوں کا کبھی اچھا انجام نہیں ہوتا، پی ٹی آئی کا دور حکومت پاکستان کی تاریخ کا بدترین دور تھا، عمران نیازی نے ملک دشمنی کا ناقابل معافی جرم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی سیاسی تاریخ بہت تلخ رہی ہے،اس معاملے پر کوئی نوٹس نہیں لینے والا تھا، ان کے دور میں ملکی ترقی کا عمل بری طرح متاثر ہوا، اگر ملک دشمن عناصر سرگرمیوں سے باز نہ آئے تو اُن کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا دور حکومت پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دور تھا، حکومتی لیڈر اپوزیشن کی گرفتاری ایک دن پہلے بتا دیتے تھے، اندھے سیاسی انتقام کی آگ سے ملک و قوم کی ترقی متاثرہوئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ قومی اسمبلی کی پہلی دو قطاروں میں بیٹھے رہنماؤں کو پی ٹی آئی کے دور حکومت میں گرفتار کیا گیا، صرف الزامات پرہی لیڈرز کو گرفتار کرلیا جاتا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم پر چور اور ڈاکو کے تیر برسائے گئے، ہم نے ظالمانہ نیب قانون میں ترمیم کروائی، ہمارے کئی رہنما نیب میں پیشی کا سامنا کررہے ہیں، نیب ترمیم کا سب سے زیادہ فائدہ عمران نیازی کو ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران دور میں بغیر الزام کے گرفتاری ہوجاتی تھی اور کوئی نوٹس لینے والا نہیں تھا، نیب قوانین میں ترمیم کرکے 90 دن کے ریمانڈ کو 15 دن کے لیے تبدیل کیا گیا، عمران نیازی کی گرفتاری القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں ہوئی اور اس کی نیب انکوائری کررہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بطور سیاسی کارکن کسی کی گرفتار پر خوشی کااظہار نہیں کرسکتے، 60 ارب روپے کے معاملے کو بند لفافے کے ذریعے کابینہ سے منظور کرایا گیا، بند لفافہ کسی ممبر کو نہیں دیکھا گیا تو کابینہ کا فیصلہ کیسے ہوسکتا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں معاملہ 60 ارب روپے کا ہے، کیا اسلام، قانون اور جمہوریت میں کوئی بھی اجازت دے گا کہ ملزم عدالت کا سامنا کرنے سے انکار کردے۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی کے ردعمل کو مسترد کیا اور قانون کا ساتھ دیا اور عمران نیازی نے شہدا کے خلاف مذموم مہم چلائی، رہنماؤں کا فرض ہے کہ کارکنوں کو قانون کی لکیر عبور نہ کرنے دیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے بھی ہمیں کلین چٹ دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف نے بیٹی کے ساتھ 100 سے زائد نیب پیشی بھگتی ہیں، کبھی عدالت اور قانون کا سامنا کرنے سے انکار نہیں کیا اور شدید تحفظات کے باوجود قانون کا سامنا کیا۔
شہباز شریف نے قانون کی حکرانی سے متعلق کہا کہ اس کا کا مطلب ہے کہ آپ قانون اور عدالت میں اپنے حقوق کی جنگ لڑکیں جبکہ سرکاری یا نجی املاک کو نقصان پہنچانا صریحاً دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طاقتور اور کمزور سب قانون کی نظر میں برابر ہیں یہی درس اسلام اور یہی جمہوریت کا حسن ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی نے وہ کام کیا جو دشمن 75 سال میں نہیں کرسکا، عدالت نے بھی عمران کی گرفتاری کو قانونی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’میں مظاہرین سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ قانون کی پاسداری کریں بصورت دیگر انہیں سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا، کسی کو پاکستان کے خلاف سازش کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ہم اس سازش کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے‘۔