60 ارب روپے کی کرپشن کا معاملہ لیکن عدلیہ عمران کے تحفظ کے لیے دیوار بن گئی
کاش عدلیہ نواز شریف کو بھی کہتی آپ کو دیکھ کر اچھا لگا لیکن یہ دہرا معیار ہے
اسلام آباد: اپنے لاڈلے کی کرپشن کا تحفظ کر رہے ہیں ، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے عمران خان کو کرپشن میں این آر او دے دیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 60 ارب روپے کی کرپشن کا معاملہ ہے لیکن عدلیہ عمران کے تحفظ کے لیے آہنی دیوار بن گئی ہے۔ اگر ایسا سلوک کرنا ہے تو ملک میں جتنے چور ڈاکو ہیں ان سب کو بھی چھوڑ دیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ میاں نواز شریف کا روزانہ ٹرائل ہوتا تھا، کاش عدلیہ نواز شریف کو بھی کہتی آپ کو دیکھ کر اچھا لگا لیکن یہ دہرا معیار ہے جس نے انصاف کا جنازہ نکال دیا۔
انہوں نے کہا کہ 16 دسمبر اور 1971 کے بعد 9مئی پاکستان کے لیے المناک ترین دن تھا، یہاں ایک سے زیادہ مرتبہ کہا گیا کہ ملک کے حالات سری لنکا جیسے ہوں گے اور یہ منصوبہ 2018 سے شروع ہوچکا تھا، پوری قوم تقسیم در تقسیم ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان فاشست ڈکٹیٹر ہے جو دعا کر رہا ہے کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے، جھوٹے کاغذ لہرا کر قوم کو تقسیم کیا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ چیف جسٹس عمران خان کی کرپشن کا تحفظ کر رہے ہیں اور چیف جسٹس نے عمران خان کو کرپشن میں این آر او دے دیا۔ حکومت آئین پر سختی سے عمل کرے گی، جو بھی نتائج ہوں سامنا کرے گی۔
قبل ازیں، وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر جائزہ لیا گیا۔ حکومتی قانونی ٹیم بھی وفاقی کابینہ اجلاس میں شریک ہوئی اور عمران خان کی گرفتاری اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر تفصیلی بریفنگ دی۔
وفاقی کابینہ نے ای سی سی فیصلوں کی منظوری بھی دے دی۔