القادر یونیورسٹی تاحال ہائرایجوکیشن کمیشن سے ہی منظور شدہ نہیں
عمران خان پرالقادر ٹرسٹ کے نام پر کرپشن کے حوالے سے کیس میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
القادرٹرسٹ کےنام پرقائم القادریونیورسٹی تا حال ہائرایجوکیشن کمیشن سے ہی منظورشدہ نہیں ہے۔ہائرایجوکیشن کمیشن نے یونیورسٹی کی منظوری نیب انکوائری کے باعث روک رکھی ہے۔
زرائع ہائرایجوکیشن کمیشن کے مطابق القادرٹرسٹ کےنام پرقائم القادریونیورسٹی کو تاحال منظوری نہ مل سکی،2ماہ قبل نیب نےالقادریونیورسٹی سےمتعلق تفصیلات طلب کی تھیں،نیب کوالقادریونیورسٹی سےمتعلق تفصیلات فراہم کردی تھیں،
نیب کے مراسلے کے بعد القادر یونیورسٹی کی منظوری کاعمل روک دیا گیا ہے۔زرائع کا مزید کہنا ہےکہ القادرٹرسٹ پنجاب چیریٹیزکمیشن میں رجسٹرڈہے،القادریونیورسٹی تاحال ہائر ایجوکیشن کمیشن سے منظورشدہ نہیں ہے۔
القادرٹرسٹ کاالقادرکالج صرف اور صرف گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہورسےالحاق شدہ ہے وائس چانسلرگورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہوراصغرزیدی تعلیمی ادارےمیں سیاسی سرگرمیاں کروانے پر بھی متنازعہ رہے۔
القادریونیورسٹی میں صرف بی ایس اسلامک سٹڈیزاور بی ایس مینجمنٹ ہی کی تدریس کی جارہی ہےسابق وزیراعظم عمران خان کوالقادرٹرسٹ کیس میں نیب کی جانب سے حراست میں لیا۔
عمران خان پر برطانیہ سے ریکورہونے والی رقم نجی ہاوسنگ سوسائٹی سے ایڈجسٹ کرکے مالی فائدہ حاصل کرنےکاالزام ہے۔