پی ٹی آئی رہنماء اعظم سواتی بھی مشکل میں پڑ گئے، متنازع ٹوئٹ کیس میں مسلسل غیر حاضری پر قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے گئے، عدالت نے 30 مئی کو فرد جرم کیلئے طلب کرلیا۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پی ٹی آئی رہنماء اور سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی کی متنازع ٹوئٹ کیس میں آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی۔
اسپیشل جج وسطی نے فرد جرم کیلئے اعظم سواتی کو 30 مئی کو طلب کرلیا، ساتھ ہی مسلسل عدم حاضری پر قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیئے۔
مقامی عدالت نے اعظم سواتی کو 50 ہزار روپے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم بھی دیا ہے۔
اس سے قبل مقامی عدالت میں اعظم سواتی کے وکیل سہیل خان اور پراسیکیوٹر رضوان عباسی پیش ہوئے۔ سہیل خان نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی عدالت کے باہر گرفتاریاں جاری ہیں، اعظم سواتی نے آج عدالت پیش ہونا تھا، اس وقت زمان پارک میں موجود ہیں، کل شام 8 بجے کے بعد سے اعظم سواتی سے رابطہ نہیں ہو پا رہا۔
انہوں نے بتایا کہ کل شام بھی پولیس زمان پارک پہنچ گئی تھی، عمران خان کے ہمراہ ہی اعظم سواتی زمان پارک میں رہائش پذیر ہیں۔
پراسیکیوٹر جنرل رضوان عباسی نے پوچھا کہ اتنے دنوں سے اعظم سواتی نے کیا عدالت سے حفاظتی ضمانت لی ہے؟، اعظم سواتی کو متعدد بار فرد جرم عائد کرنے کیلئے عدالت نے بلایا لیکن وہ نہیں آئے، اعظم سواتی کی ویسے طبیعیت ٹھیک تھی لیکن عدالت کے سامنے آنے پر طبیعت خراب ہوجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی کی متعدد بار حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کی گئیں، بیان حلفی کے باوجود اعظم سواتی عدالت پیش نہیں ہوئے، اعظم سواتی کا زمان پارک میں رہائش پذیر ہونے کا ہی کوئی ثبوت دے دیں۔
پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے عدالت سے استدعا کی کہ اعظم سواتی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں۔