Featuredپنجاب

تحریک انصاف کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری ہے

9 مئی کو پاکستان کیساتھ جو حادثہ پیش آیا شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں

ملتان : جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے سابق اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا

پاکستان تحریک انصاف کی پرتشدد سیاست اور عسکری اداروں پر حملوں کے بعد پنجاب سے بھی وکٹیں گرنا شروع ہوگئیں، ملتان سے 6 سے زائد سابق اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے پرتشدد مظاہروں، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کی پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے مزید رہنماؤں نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا۔

وفاقی وزراء کے بعد جنوبی پنجاب سے سابق 6 سے زائد اراکین صوبائی اسمبلی نے بھی عمران خان کا ساتھ چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے 7 سابق اراکین صوبائی اسمبلی نے پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا باضابطہ اعلان کردیا، جن میں ظہیر الدین، عون ڈوگر، عبدالحئی، ملک مجتبیٰ نیاز گشکوری، سجاد چھینہ اور قیصر مگسی شامل ہیں۔

اشرف رندھ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا اس کی مذمت کرتے ہیں، سب سے پہلے ریاست اس کے بعد سیاست ہے، ریاست ہے تو سیاست ہے عوام اور اداروں کو سامنے کھڑا کرنا انتشار ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کور کمانڈر ہاؤس لاہور اور دیگر عسکری تنصیبات پر حملوں کی مذمت کرتا ہوں، تمام پاکستانیوں سے کہوں گا اس چیز کی مذمت کریں، افواج ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں۔

ظہیر الدین علیزئی نے کہا کہ ہمارا اکٹھا ہونا ایک مقصد کیلئے ہے، ہم اس شر انگیزی کا حصہ نہیں ہوں گے۔

سابق رکن پنجاب اسمبلی قیصر مگسی نے کہا کہ ہم 8 سے 10 لوگ نہیں ہیں، ہم عوام کی ترجمانی کررہے ہیں، 9 مئی کا واقعہ ملکی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ملک کی حفاظت کرنے والوں پر حملہ کیا گیا ہو، فوج کی گاڑیاں جلائی گئیں، اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں، تمام محب وطن پاکستان اکٹھے ہیں، ملکی حفاظت کیلئے خون کے آخری قطرے تک جائیں گے، جنہوں نے یہ حرکت کی وہ انصاف کے کٹہرے میں کھڑے ہوں گے اور سزا بھی ملے گی۔

 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close