لاہور: 9 مئی کے واقعے کے بعد پی ٹی آئی رہنما اور کارکنان مسلسل پارٹی سے راہیں جدا کررہیں ہیں
پی ٹی آئی رہنما ابرار الحق نے بھی پارٹی کو خیرباد کہہ دیا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے ابرار الحق نے کہا کہ میری پرورش سیاسی اور فوجی گھرانے میں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ نے جب مجھے شہرت دی تو پاکستان کے لیے کچھ کرنے کا جذبہ تھا۔
ابرار الحق کا کہنا تھا کہ شہدا کے بچوں کے لیے ہمارے میڈیکل کالج میں تعلیم مفت ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری عادت ہے کہ میں شہدا کی تصویر کو سلیوٹ کرتا ہوں، ہم ’سہارا‘ میں ہر سال شہدا کی فیملیز کو بلاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے شہرت یا عہدے کی کوئی لالچ نہیں۔
سابق وزیر تعلیم پنجاب مراد راس عمران خان سے راہیں جدا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔
مراد راس نے کہا کہ جو کچھ 9 مئی کو ہوا وہ عمران خان کے مشیروں کی وجہ سے ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک ذہنیت کے لوگوں کا گروپ بنایا ہے تاکہ ملک کی ترقی کےلیے کام کریں۔
مراد راس نے مزید کہا کہ ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ پی ٹی آئی کو خیرباد کہیں گے، آج عمران خان اور پی ٹی آئی سے راستے جدا کر رہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملک ہم سب کا ہے، ہم سب نے یہیں رہنا ہے، لڑائی سے ملک بہتر نہیں ہو سکتا۔
مراد راس نے مزید کہا کہ خان صاحب جب لاہور میں شفٹ ہوئے تو جو ایڈوائزر ان سے جڑے وہ پی ٹی آئی چیئرمین کو یہاں تک لائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جہاں ہم آج بیٹھے ہیں معلوم نہیں تھا کہ ایسے بیٹھے ہوں گے۔
دوسری جانب اسلام آباد سے پی ٹی آئی کے چیف کوآرڈینیٹر سیف اللّٰہ نیازی نے بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیف اللّٰہ نیازی نے کہا کہ میں تحریک انصاف کو چھوڑ رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک سال کے دوران بہت ڈسٹرب رہا، اپنی فیملی پر توجہ دینا چاہتا ہوں۔
سیف اللّٰہ نیازی نے مزید کہا کہ 9 مئی کے واقعات پر انتہائی افسوس ہے۔