وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی اور قومی سطح پر پلاسٹک کی آلودگی پر قابو پانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے شہریوں، کاروباری اداروں، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور میڈیا سمیت تمام متعلقہ فریقوں سے کہا ہے کہ وہ پلاسٹک کی آلودگی کے خلاف جنگ اور آنے والی نسلوں کیلئے کرہ ارض کی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کیلئے اپنے عزم کی تجدید کریں۔
عالمی یوم ماحولیات پر اپنے پیغام میں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو وسائل کے پائیدار استعمال کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔
وزیراعظم نے عالمی سطح پر پلاسٹک کی آلودگی کا حل کے عنوان سےپلاسٹک کی آلودگی کو ختم کرنے پر مبنی مہم کے ذریعے پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے اور پلاسٹک کے استعمال میں کمی لانے کے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پلاسٹک کی آلودگی کے حوالے سے دس سرفہرست ممالک میں شامل ہے اورایک اندازے کے مطابق 70 فیصد پلاسٹک کے فضلہ کو غلط طریقہ سے ٹھکانے لگایا جاتا ہے۔ پاکستان اس حوالہ سے فوری اقدامات کی ضرورت کو تسلیم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ماحول دوست متبادل کو اپنانے کو ترجیح دی ہے اور اسلام آباد کیلئے امتناع پلاسٹک ریگولیشن 2023 پر بھرپور انداز میں کام جاری ہے۔ اس قانون سے پلاسٹک کے ایک بار استعمال کو مرحلہ وار ختم کرنے کیلئے جامع فریم ورک اور مقررہ وقت کا تعین کیا جاسکے گا جبکہ یہ وفاقی حکومت کی جانب سے سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال کو کم کرنے اور اس پر پابندی لگانے کی مثال ہے۔ پاکستان میں پلاسٹک کے فضلہ کو کم کرنے کیلئے وفاقی حکومت کے عزم کا اظہار ہے۔
وزیراعظم نے وزیراعظم ہائوس کو ہدایت کی ہے کہ وہ واحد استعمال شدہ پلاسٹک کا استعمال بند کردیں۔جس سےوزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کی طرح وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں میں بلا امتیاز پولیتھین ٹریفتھیلیٹ (پی ای ٹی)کومرحلہ وارختم کرنے اورمحدود کرنے کی راہ ہموار ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے یہ سب کچھ کرنے کا مقصد پلاسٹک کے استعمال اور فضلہ کے انتظام کیلئے ایک پائیدار اور ذمہ دارانہ نکتہ نظر اختیار کرنا ہے جس سے ماحول کے تحفظ اور نسل نو کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جاسکے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے پلاسٹک کے آلودگی کے خاتمہ کیلئے جامع قانون سازی کیلئے اہم قانونی و قومی سطح پر مباحثوں میں حصہ لیا ہے جس کا مقصد 2024 میں آلودگی ختم کرنے کا ہدف ہے۔ حکومت پاکستان معاہدہ کے تحت جامعیت اور مساوات کو یقینی بنانے کی اہمیت کو تسلیم کرتی ہے اور معاہدہ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس بات کو ترجیح دی جائے کہ کوئی بھی پیچھے نہ رہ جائے۔
انہوں نے شہریوں، کاروباری اداروں، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور میڈیا سمیت تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ پلاسٹک کی آلودگی کے خلاف جنگ اور آنے والی نسلوں کیلئے کرہ ارض کی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کیلئے اپنے عزم کی تجدید کریں۔ انہوں نے مقامی کمیونٹیز کو بااختیار بنانے، ری سائیکلنگ کے اقدامات کی حمایت اور سرکلر معیشت کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا جس سے پلاسٹک فضلہ کم ہوگا۔