غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے مرتضی وہاب میئر کراچی منتخب ہوگئے۔
میئر اور ڈپٹی میئر کراچی کے انتخاب کیلئے شو آف ہینڈ کے ذریعے پولنگ کے بعد گنتی کا عمل مکمل ہوگیا۔ میئر کیلئے پیپلز پارٹی کے مرتضیٰ وہاب اور جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمن مدمقابل تھے۔
غیر حتمی غیر سرکار نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار مرتضی وہاب کو 173 ووٹ ملے جبکہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے مشترکا امیدوار حافظ نعیم کو 160 ووٹ ملے۔پی ٹی آئی کے30سے زائد ارکان غیر حاضر رہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے انتخابی عمل پر سوال اٹھادیئے، ان کا کہنا ہے کہ فری فئیر الیکشن کیسے ہوگا جب 30 منتخب بندے کہیں نہیں ہیں، ایسی اطلاع ہے کہ انہیں لاپتہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان غائب اراکین پر تشدد کی بھی اطلاعات ہیں، یہ الیکشن کمشنر کی ذمہ داری تھی کہ آپ سب کو یہاں حاضر کرواتے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیپلزپارٹی کے ہتھکنڈوں کے باوجود کامیابی ہماری ہوگی۔
پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کے کارکنوں کے درمیان کشیدگی
دوسری جانب پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کارکنوں کے درمیان کشیدگی دیکھی جارہی ہے۔ دونوں جماعتوں کے کارکنان کی ایک دوسرے کیخلاف شدید نعرے بازی کی جارہی ہے جبکہ بعض کارکنوں نے ایک دوسرے پر پتھر برسادیئے۔
پتھراؤ سے متعدد افراد زخمی ہوگئے جبکہ کئی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی جانب سے مظاہرین پرلاٹھی چارج کیا گیا جبکہ 2 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔
خیال رہے کہ سٹی کونسل اراکین کی مجموعی تعداد 367 ہے، ایک یو سی چیئرمین کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے جبکہ 333 اراکین ایوان میں موجود جبکہ 33 اراکین غیر حاضر رہے۔
ڈپٹی میئر کیلئے پیپلز پارٹی کے سلمان عبداللہ مراد اور جماعت اسلامی کے سیف الدین ایڈووکیٹ میدان میں موجود ہیں، 9 ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخابی معرکہ بھی آج ہوگا، شہر کے 25 ٹاؤن میں سے 16 ٹاؤنز پر چیئرمین اور وائس چیئرمین بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔
کراچی میئرکراچی کے لیے انتخابی عمل آرٹس کونسل میں منعقد ہورہا ہے، الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے میڈیا کو لائیو کیمروں کے ذریعے انتخابی عمل کی کوریج کی اجازت نہیں، چیئرمین اور مخصوص نشستوں پر جیتنے والے اراکین شناختی کارڈ دکھا کرپولنگ ہال میں داخل ہوں گے۔
حکام کے مطابق اراکین کی شناخت کے لیے چار کاونٹرزبنائے گئے ہیں، منتخب نمائندے کو شناختی کارڈز دکھانے کے بعد ووٹنگ کارڈ جاری کیا جائے گا ، گیارہ بجے شو آف ہینڈز کے ذریعے انتخابی عمل کا باقاعدہ آغازہوگا،آرٹس کونسل میں جماعت اسلامی کے منتخب چیئرمین پہنچنا شروع ہوگئے،منتخب اراکین نے شناختی کارڈز دکھا کر ووٹنگ کارڈ حاصل کیا۔
واضح رہے کہ سٹی کونسل کراچی مجموعی طور پر 367 اراکین پر مشتمل ہے جن میں 246 یونین کمیٹیوں کے چیئرمین براہ راست منتخب ہوئے اور 121 مخصوص نشستیں ہیں جو کہ 15 جنوری کے بلدیاتی انتخابات میں جیتی گئی یونین کونسلوں کی تعداد کے تناسب سے پارٹیوں کو الاٹ کی گئیں۔
حکام کے مطابق پیپلز پارٹی سٹی کونسل میں 155 نشستوں کے ساتھ واحد سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے، جماعت اسلامی دوسری سب سے بڑی جماعت ہے جس کی مجموعی سیٹیں 130 نشستیں ہیں۔ پی ٹی آئی کو کُل 63 نشستیں ملی ہیں جن میں خواتین کی 14 سیٹیں شامل ہیں، 2 نشستیں مزدوروں، اقلیتوں اور نوجوانوں کے لیے اور ایک ایک معذور افراد اور خواجہ سراؤں کے لیے مخصوص ہے۔