عید قرباں پر ایسے لوگوں کو ضرور یاد رکھیں جو گزشتہ برس سیلاب کی تباہ کاریوں سے بے گھر ہوئے، شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے پوری پاکستانی قوم اور تمام عالم اسلام کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید الاضحیٰ کا بنیادی فلسفہ قربانی، ایثار و خلوص اور اللہ کی راہ میں اپنی عزیز ترین چیز نچھاور کرنا ہے، عید کے پر مسرت موقع پر ہمیں اپنے جانوروں کی قربانی کا گوشت غریبوں میں تقسیم کرنے کے علاوہ بھی جس قدر ممکن ہو سکے محتاجوں اور ضرورت مندوں کی امداد کرنی چاہئے۔
عید الاضحیٰ کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں شہباز شریف نے کہا کہ میں عید الا ضحیٰ اور عظیم اسلامی عبادت حج کے موقع پر پوری پاکستانی قوم اور تمام عالم اسلام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا گو ہوں کہ وہ ہماری قربانیوں اور عبادتوں کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عید الاضحیٰ کے اس پر مسرت موقع پر اللہ کے حضور پیش کی جانے والی قربانی ہمیں حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام اور ان کے لخت جگر حضرت اسماعیل ذبیح اللہ علیہ السلام کی یاد دلاتی ہے اور یہ بتاتی ہے کہ ہمارے دنیاوی رتبے سے قطع نظر ہم تب تک رب کی بندگی اور مکمل اطاعت کے دعویدار نہیں ہو سکتے جب تک ہم خالق و مالک کی بارگاہ میں اپنی بہترین اور محبوب چیز کی قربانی کا جذبہ و حوصلہ نہیں رکھتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ عید الاضحی کا بنیادی فلسفہ قربانی، ایثار و خلوص اور اللہ کی راہ میں اپنی عزیز ترین چیز نچھاور کرنا ہے، مساوات، تزکیہِ نفس اور دل و جذبات کی طہارت اس عظیم قربانی کے وہ ثمرات ہیں جن سے بہرہ ہ ور ہوئے بغیر سنت ابراہیمی کی اصل روح تک نہیں پہنچا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ عید کے اس پر مسرت موقع پر جہاں ہم اپنے جانوروں کی قربانی کا گوشت غریبوں میں تقسیم کریں ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ گوشت کے علاوہ بھی جس قدر ممکن ہو سکے محتاجوں اور ضرورت مندوں کی امداد کریں تاکہ ہمارے ایسے ہم وطن بہن بھائی جو معاشی طور پر کمزور ہیں وہ بھی ان خوشیوں کو بھرپور طریقے سے منا سکیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ عید قرباں منانے کا مقصد یہ ہے کہ مسلمانوں کے اندر وہی روح ، اسلام و ایمان کی وہی کیفیت اور خدا کے ساتھ محبت و وفاداری کی وہی شان پیدا ہو جس کا مظاہرہ حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام نے اپنی زندگی میں کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس عید قرباں پر غرباء اور مساکین کی مدد کرتے وقت خاص طور پر اپنے اردگرد ایسے لوگوں کو ضرور یاد رکھیں جو گزشتہ برس سیلاب کی تباہ کاریوں سے بے گھر ہوئے، مجھے بھرپور احساس ہے کہ پاکستان اس وقت مہنگائی کی زد میں ہے جو زیادہ تر بیرونی عوامل سے پیدا شدہ افراط زر اور کساد بازاری کے اثرات کی بدولت ہے، حکومت اپنی تمام تر توانائیاں عوامی ریلیف پر صرف کر رہی ہے اور ہم نے بجٹ میں بھی تنخواہ دار طبقے، پینشنرز اور مزدور کو جس قدر ہو سکا ریلیف دیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عید الاضحیٰ کے اس مبارک موقع پر میری یہ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ پورے عالم اسلام کو امن و سلامتی اور ترقی کا گہوارہ بنائے اور دنیا میں جہاں جہاں مسلمان مصیبتوں کا شکار ہیں بالخصوص کشمیر اور فلسطین کے مظلوم بہن بھائیوں کی مشکلات و پریشانیوں کو ختم کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قربانی کی تعلیمات اور حج کا پیغام امن، برداشت، بھائی چارہ اور اللہ تعالی کے احکامات کی بجا آوری ہے، انہی مقاصد کے حصول کے پیش نظر عید الاضحیٰ کا صحیح حق تو اس وقت ادا ہو گا جب ہم اس کے تقاضوں کو پورا کریں گے اور اس کی ضرورت، اہمیت، افادیت اور مقصدیت پر غور و فکر کر کے اس کو عملی جامہ پہنائیں گے۔