ٹائٹن آبدوز بحراوقیانوس میں حادثے کا شکار ہوکر تباہ کوگئی تھی
ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے بحراوقیانوس میں کی گہرائیوں میں جانے والی آبدوز ٹائٹن غرقاب ہوگئی تھی جس کی باقیات کو نکال لیا گیا۔
ٹائٹن آبدوز بحراوقیانوس میں حادثے کا شکار ہوکر تباہ کوگئی تھی اور اس میں موجود پانچوں سیاحوں میں سے کوئی بھی نہیں بچا تھا۔ ان افراد میں سے 2 پاکستانی باپ بیٹے بھی تھے۔
حادثے کے دس روز بعد ٹائٹن آبدوز کے ملبے کو سمندر کی تہہ سے نکال کر کینیڈا لایا گیا۔ اب اس ملبے پر تحقیقات کی جائیں گی اور حادثے کی اصل وجہ اور وقت کا تعین کیا جائے گا۔
ماہرین کا دعویٰ ہے کہ اس تحقیقات سے حیران کن انکشافات سامنے آنے کا امکان ہے جس کی مدد سے آبدوز ٹیکنالوجی کی خامیوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی اور ٹائی ٹینک کے ملبے کو دیکھنے کے سفر کو محفوظ بنایا جاسکے گا۔
اب تک دستیاب معلومات کے مطابق 18 جون کو 100 سال قبل ڈوبنے والے عظیم بحری جہاز ٹائی ٹینک کی باقیات کو دیکھنے کے لیے جانے والی اوشین گیٹ کی ٹائٹن آبدوز سفر کے آغاز کے دو گھنٹے بعد ہی حادثے کا شکار ہوگئی تھی۔
یہ حادثہ ممکنہ طور پر کم دباؤ کی وجہ سے آبدوز کا پھٹ جانا ہوسکتا ہے لیکن یہ امکان ہی ہے۔ اصل صورت حال آبدوز کے ملبے کی جانچ پڑتال کے بعد ہی سامنے آسکے گی جس کا پوری دنیا کو بے تابی سے انتظار ہے۔
اس مہنگے ترین سیاحتی دورے میں اوشین گیٹ کے سی ای او سمیت پاکستانی بزنس مین شہزادہ داؤد، ان کے بیٹے سلیمان اور دو مزید غیر ملکی تاجر موجود تھے۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ وہ جاننا چاہتے ہیں ان کے پیاروں کے ساتھ یہ حادثہ کیسے پیش آیا تھا۔