کراچی: ڈالر کے انٹر بینک ریٹ 279 روپے سے نیچے آگئے جبکہ اوپن ریٹ بھی گھٹ کر 282 روپے کی سطح پر آگئے۔
مارکیٹ ذائع کے مطابق سعودی فنڈ پاکستان کو موصول ہونے کے بعد انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کم ہونا شروع ہو گئی ہے۔
ذائع کے مطابق سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر کے ڈپازٹ اسٹیٹ بینک کو موصول ہونے، پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری اور آئی ایم ایف کی پاکستان کے ایکسٹرنل فنانسگ گیپ ختم کرنے کی دستاویزی حکمت عملی منظور کیے جانے سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی پیش قدمی رک گئی جس سے ڈالر کے انٹر بینک ریٹ 279 روپے سے نیچے آگئے جبکہ اوپن ریٹ بھی گھٹ کر 282 روپے کی سطح پر آگئے۔
حکومتی اجازت کے بعد صنعتی خام مال سمیت دیگر اہم اشیاء کی درآمدی ایل سیز کھلنے اور بندرگاہوں پر رکے ہوئے 6000 کنٹینرز کی ادائیگیوں کی ڈیمانڈ کے سبب انٹر بینک میں کاروبار کے ابتدائی دورانیے میں ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 1.20 روپے بڑھ کر 281 روپے کی سطح پر آگئی تھی تاہم اس دوران وزیرخزانہ کے سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر موصول ہونے کے اعلان نے ڈالر کو ریورس گئیر لگانے پر مجبور کیا اور ڈالر کے انٹر بینک ریٹ میں تنزلی شروع ہوئی۔
منگل کو ایک موقع پر ڈالر کی قدر 1.86 روپے کی کمی سے 277.94 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1.24 روپے کی کمی سے 278.56 روپے کی سطح پر بند ہوئی اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر ایک روپے کی کمی سے 282 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ سے قرضوں کی مطلوبہ قسط کے اجراء کی منظوری کے بعد دیگر دوست ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں سے بھی پاکستان کے لیے وہ قرضے جاری ہوسکیں گے جنہیں آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے مشروط کیا گیا تھا، ملک میں انفلوز کی آمد سے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کے مزید تگڑا ہونے کے امکانات ہیں، سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر کا فنڈ اسٹیٹ بینک کو منتقل ہونے سے ڈالر کی قدر روپے کے مقابلے میں کم ہونا شروع ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کاروباری ہفتے کے پہلے ہی دن انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1 روپے 91 پیسے کے اضافے سے 279.80 روپے کی سطح پر بند ہوئی تھی جب کہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت ایک روپے اضافے کے ساتھ 283 روپے کی سطح پر آ گئی تھی، جس کے بعد آج ڈالر کی قدر پھر کم ہونا شروع ہوئی ہے۔